1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر میں جمہوریت کا قیام، فوجی حکومت کا عہد

13 فروری 2011

مصر میں اقتدار سنبھالنے والی فوجی حکومت نے کہا ہے کہ وہ ملک میں جمہوری اقدار کو مضبوط بنائے گی اور اسرائیل کے ساتھ کیے گئے امن معاہدے پر بھی قائم رہے گی۔

https://p.dw.com/p/10GQy
مصری افواج کے ترجمان جنرل محسن الفنجریتصویر: AP

عبوری طور پراقتدار سنبھالنے والی آرمڈ فورسز کی سپریم کونسل نے کہا ہے کہ اقتدار کی پر امن منتقلی تک ملک کا کنٹرول اسی کے ہاتھ میں رہےگا۔ سپریم کونسل کی طرف سے ہفتے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ شفاف اورغیرجانبدارانہ انتخابات منعقد کروائے جائیں گے تاکہ ملک میں جمہوریت کو فروغ ملے۔ مصری فوج کے ترجمان جنرل محسن النفجری نے تاہم اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا ہے۔

دوسری طرف امریکی صدر باراک اوباما نے مصری فوج کے اس عہد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مصر میں پائیدار جمہوریت کے قیام سے مشرق وسطیٰ کے حالات میں بہتری پیدا ہوگی۔

ہفتے کے دن اوباما نے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، اردن کے بادشاہ عبداللہ اور ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوآن سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے واشنگٹن کے ان اتحادیوں سے مصر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

Ägypten Proteste auf dem Tahir Platz in Kairo
مصری عوام کے آگے حسنی مبارک جھکنے پر مجبور ہوگئےتصویر: picture-alliance/dpa

مصر کی سرکاری خبر ایجنسی مینا کے مطابق نئی حکومت کا ایک اجلاس اتوار کے دن آئندہ کی حکمت عملی کا تعین کرنے کے لیے منعقد ہو گا۔ اطلاعات کے مطابق متوقع طور پر نئی حکومت اپنے اس پہلے اجلاس میں وہاں مفلوج ہو چکی روزمرہ زندگی کو معمول پر لانے کے علاوہ سرکاری دفاتر اور تجارتی مراکز کو کھولے جانے پر بھی گفتگو کرے گی۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ مصر کی سٹاک مارکیٹ بدھ کے دن کھول دی جائے گی۔

دوسری طرف قاہرہ کے التحریر چوک میں ہفتے کی شب تک نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد کی طرف سے خوشیاں منانے کا سلسلہ جاری رہا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق قاہرہ کے اس مرکزی چوک میں جمع ہونے والے شہریوں نے صفائی کے کام میں بھی انتظامیہ کا ہاتھ بٹایا۔

مصر کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق اٹھائیس جنوری کو لگائے جانے والے کرفیو کے اوقات میں کمی کر دی گئی ہے۔ تاہم دوسری طرف ہفتے کے دن قاہرہ کی ایک جیل سے فرار ہونے والے قریب چھ سو قیدیوں کی وجہ سے شہر میں عدم تحفظ کا احساس نمایاں رہا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں