1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی یوکرائن میں امریکی نجی سکیورٹی کمپنی کے فوجی: جرمن اخبار کا انکشاف

عابد حسین12 مئی 2014

جرمن اخبار بِلڈ نے اپنی اتوار کی اشاعت میں انکشاف کیا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں جدید اسلحے سے لیس سابقہ پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی بلیک واٹر کے سولجرز باغیوں کے خلاف متحرک ہیں۔

https://p.dw.com/p/1By1H
سابقہ بلیک واٹر کمپنی کے ملازمینتصویر: picture-alliance/dpa

اخبار بِلڈ نے جرمنی کی وفاقی خفیہ ایجنسی بی این ڈی (BND) کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی پرائیویٹ کمپنی کے 400 اہلکار مشرقی یوکرائن میں کییف حکومت کے سکیورٹی دستوں کے ہمراہ تعینات ہیں۔ یہ فوجی جدید اسلحے سے لیس ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ ایک دو ہفتے قبل روسی نیوز ایجنسی انٹرفیکس نے باغیوں کے حوالے سے بتایا تھا کہ بعض فوجی انگریزی میں بات چیت کرتے ہیں۔ روس نے بھی دو مئی کے روز مشرقی یوکرائن کے شہر سلاویانسک میں کییف حکومت کے فوجی ایکشن پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اِس آپریشن میں یوکرائنی فوج کو امکاناً کرائے کے امریکی فوجیوں کی معاونت حاصل تھی۔

جرمن اخبار کی رپورٹ پر کسی قسم کا تبصرے کرنے سے خفیہ ایجنسی بی این ڈی نے انکار کر دیا ہے۔ دوسری جانب سابقہ بلیک واٹر اور موجودہ سکیورٹی کمپنی اکاڈیمی (Academi) نے دو ماہ قبل مارچ میں ایسی ہی اٹھنے والی خبروں کی تردید کی تھی۔ جرمن اخبار کے مطابق وفاقی خفیہ ایجنسی بی این ڈی (BND) کے تجزیاتی جائزے کے مطابق امریکی خفیہ ادارے یوکرائن میں پرائیویٹ کمپنی کی سرگرمیوں سے بخوبی واقف ہیں۔ بِلڈ کے مطابق جرمن خفیہ ادارے نے اپنی رپورٹ چانسلر دفتر کو 29 اپریل کو پیش کی تھی۔

BND-Zentrale Berlin
برلن میں جرمن خفیہ ادارے کا ہیڈکوارٹرزتصویر: picture-alliance/dpa

مشرقی یوکرائن میں امریکی پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی کے اہلکاروں کو لُوگانسک شہر کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ لُوگانسک میں روس نواز باغی خاصے متحرک ہیں اور اتوار کے روز علیحدگی پسندوں نے ڈونیٹسک کے علاوہ لُوگانسک کے انتظامی صوبے میں بھی خود مختاری کا ریفرنڈم کروایا تھا۔ سابقہ سکیورٹی ایجنسی بلیک واٹر کے اہلکاروں کو عراق میں بھی تعینات کیا گیا تھا۔ اِس کمپنی کے اہلکاروں پر عراق میں تعیناتی کے دوران عام شہریوں پر ظلم و جبر کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔

امریکی پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی اکاڈیمی پہلے بلیک واٹر کے نام سے عراق میں سکیورٹی کنٹریکٹر فراہم کرتی رہی ہے۔ بلیک واٹر عراق میں غیر مسلح افراد کے ایک مقدمے میں ملوث بھی کی گئی تھی۔ اُس پر اسلحے کی اسمگلنگ کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔ بعد میں اسے تحلیل کر دیا گیا تھا۔ اور اس کی جگہ نئی سکورٹی ایجنسی اکادیمی کھڑی کی گئی۔ اسی کمپنی کو افغانستان میں بھی سکیورٹی اہلکار فراہم کرنے کا ایک کنٹریک پیش کیا گیا تھا۔ اس کنٹریکٹ کے تحت یہ ادارہ افغانستان میں مختلف اداروں اور حکومتی محکموں کو سکیورٹی اہلکار فراہم کرتا رہا ہے۔