1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسئلہ کشمير کے حل کے ليے خان کی اقوام متحدہ سے مدد کی اپيل

23 جنوری 2020

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی ايشيا کے روايتی حريف اور ايٹمی قوت کے حامل پڑوسی ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے ديرينہ تنازعے کے حل کے لیے اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔

https://p.dw.com/p/3Wfsk
2020 WEF Davos Trump mit Khan
تصویر: Reuters/J. Ernst

عمران خان نے کہا، ''آپ جوہری ہتھیاروں سے لیس دو ممالک کے درمیان تنازعے کا سوچ بھی نہیں سکتے، یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ اور امریکا کو اقدامات کرنے چاہیے۔‘‘ پاکستانی وزير اعظم نے يہ بيان سوئٹزرلینڈ میں جاری عالمی اقتصادی فورم کی سالانہ میٹنگ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ديا۔ ان کا کہنا تھا کہ قبل اس کے کہ معاملہ ایسے مقام پر پہنچ جائے، جہاں سے واپسی مشکل ہو اقوام متحدہ اور امریکا کو جوہری ہتھیاروں سے لیس دو ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ کے خاتمے کے لیے فوری اور لازمی اقدامات کرنے چاہييں۔

پاکستانی وزیر اعظم کے بقول سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بھارت میں اس وقت شہریت ترمیمی قانون کے خلاف زبردست احتجاج و مظاہرے جاری ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ حکومت اپنے ملک میں 'مسلمان مخالف‘ سمجھے جانے والے اقدامات کے خلاف ان مظاہروں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے سرحد پر کشیدگی بڑھانے کی کوشش کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ''حالاں کہ بھارت اور پاکستان فی الحال کسی تصادم کے قریب نہیں ہیں لیکن اگر بھارت میں جاری مظاہرے مزيد شدت اختیار کر گئے، پھر کیا ہوگا؟ اور اس سے توجہ ہٹانے کے لیے، اگر کچھ ہوا تو..."۔ عمران خان نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو لائن آف کنٹرول کے قریب رسائی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ منگل کے روز صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات میں انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی ممکنہ جنگ پر بھی بات چیت کی تھی۔ بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے مابین مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کی اپنی پرانی پیشکش کو دہرایا بھی تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں پلوامہ واقعے کے بعد بھارت نے پاکستانی سرزمین پر جنگی جہاز بھیج کر باہمی تعلقات مزید خراب کیے۔ معاملات اس وقت بد تر ہوئے جب گزشتہ برس بھارتی وزير اعظم نریندر مودی کی حکومت نے کشمیرکی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ بھارت کی موجودہ صورتحال کو بھارتی اور کشمیر کی عوام کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 'میں صرف یہ سوچتا ہوں کہ بھارت جس راہ پر گامزن ہے، وہ بھارت کے لیے تباہ کن ہے‘۔

ج ا / ع س، نيہز ايجنسی روئٹرز