1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محمد عمران پاکستانی ہاکی ٹیم کے نئے کپتان، توقعات وخدشات

2 مئی 2011

محمد عمران نے امید ظاہر کی ہے کہ ٹیم میں شامل تمام سینئر کھلاڑی ان سے تعاون کریں گے۔ اذلان شاہ کپ کے سلسلے میں پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ جمعرات کو ایپوہ میں نیوزی لینڈ کے مقابل کھیلے گی۔

https://p.dw.com/p/117Vj
تصویر: AP

26 سالہ فل بیک محمد عمران کو پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اس ٹیم کی قیادت سونپی ہے، جس میں تین سابق کپتانوں ریحان بٹ، وسیم احمد اور شکیل عباسی کے ساتھ قیادت کے ایک اور امیدوار سہیل عباس بھی شامل تھے۔

اذلان شاہ کپ میں شرکت کے لئے ایپوہ روانہ ہونے سے پہلے ریڈیو ڈوئچے ویلے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں محمد عمران کا کہنا تھا کہ وہ دو برس سے ٹیم کے نائب کپتان ہیں اور ان کے تمام سینئرز کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں اس لئے توقع ہے کہ وہ ان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔

Pakistanischer Hockeyspieler Sohail Abbas
سہیل عباس بھی کپتانی کے امیدوار تھےتصویر: AP

کم گوعمران کے مطابق ٹیم کا اصل ہدف اگلے برس ہونے والا لندن اولمپکس ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اذلان شاہ ٹورنامنٹ کے دوران دسمبرمیں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا۔

اگلے برس جولائی اور اگست میں ہونے والے لندن اولمپکس سے پہلے پاکستان ہاکی ٹیم کو دنیا کی مختلف ٹیموں کے خلاف کم ازکم پچاس انٹر نیشنل میچز کھیلنا ہیں۔ اس عرصے میں روایتی حریف بھارت کے خلاف دو طرفہ ممکنہ سیریز کےعلاوہ پاکستانی ہاکی ٹیم یورپ اور آسٹریلیا کا دورہ بھی کرے گی۔

محمد عمران کا کہنا تھا دنیا کی سرکردہ ٹیموں کے خلاف جہاں نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کا موقع ملے گا، وہیں سینئر کھلاڑیوں کی فٹنس اور خامیوں کو بھی سدھارا جا سکے گا، ' اولمپکس سے پہلے ہم اتنے تجربات کر لیں گے کہ اچھی ٹیم تشکیل دینا مشکل نہ ہوگا'۔ محمد عمران نے امید ظاہر کی کہ جواں سال کھلاڑی جلد ہی اچھی کارکردگی دکھا کر پاکستان ہاکی کا مستقبل اپنے ہاتھ میں لے لیں گے۔

پاکستان کی ڈیپ ڈیفنس میں ریڑھ کی ہڈی سمجھنے جانے والے محمد عمران کا کہنا ہے،' نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں متحد رکھ کر مستقبل میں ماضی جیسی کامیابیاں حاصل کرنا میری اولین ترجیح ہوگا'۔ محمد عمران کے بقول فاروڈ لائن پاکستان ٹیم کی سب بڑی کمزوری ہے۔

ماضی میں علی اقتدار شاہ دارا سے لیکر شہباز سینئر تک ہرپاکستانی کپتان کی کامیابی کا رازاٹیکنگ ہاکی رہی ہے۔ مگرعمران کی سوچ کے زوایے اپنے پیش روؤں سے ذرہ مختلف ہیں،' عصر حاضر کی ہاکی میں ستر منٹ میں اٹیک کے ساتھ دفاع بھی اتنا ہی لازم ہے اور ہماری ایشین گیمز کی کامیابی بھی اسی حکمت عملی کا نتیجہ تھی'۔ پاکستان ہاکی کے حلقوں نے محمد عمران کو کپتان بنانے پر کامیابی کا امکان ظاہر کیا ہے تاہم سابق کپتان خالد محمود جن کی قیادت میں پاکستان نے بارسلونا میں پہلا عالمی کپ جیتا تھا نے کہا کہ کئی سابق کپتانوں کی موجودگی کے باعث عمران کے لئے مشکلات ہوں گی کیونکہ ایک بار کپتان بننے والا کھلاڑی اس خول سے کبھی باہر نہیں آتا۔

Flash-Galerie Sport Jahresrückblick 2010
اولمپکس سے قبل روایتی حریف بھارت کے خلاف دو طرفہ ممکنہ سیریز کےعلاوہ پاکستانی ہاکی ٹیم یورپ اور آسٹریلیا کا دورہ بھی کرے گیتصویر: AP

خالد محمود کے مطابق سلیکٹرز نے ایسے پرانے کھلاڑی ٹیم میں شامل کر لیے ہیں، جن میں سے نوے فیصد اولمپکس کھیلنے کے اہل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے حکام پر دوہرے معیار کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف نئی ٹیم تیار کرنے کے دعوے کیے جاتے اور دوسری جانب شکست کے خوف سے پرانے کھلاڑیوں پر ہی تکیہ کیا جا رہا ہے۔

پاکستان ٹیم کے ایک اورسابق کپتان احمد عالم نے کہا محمد عمران اولمپکس کے لئے اچھے کپتان ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کھیل کی بہتری کے لیے دور رس نتائج کے حامل فیصلے کر رہی ہے۔

رپورٹ: طارق سعید، لاہور

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں