1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مجھے کوّے کا بچہ مل گیا، کیا کروں؟

عاطف توقیر
21 مئی 2020

اگر آپ کسی فٹ پاتھ پر یا کسی پارک میں جا رہے ہیں اور آپ کو سیاہ پروں والا ایک نوجوان سا کوا ادھر ادھر چھپنے کی جگہ ڈھونڈتا نظر آئے، تو آپ کہیں اس کی مدد کرنے رک تو نہیں جائیں گے؟

https://p.dw.com/p/3caAc
Nebelkrähe mit Eiderdaunen
تصویر: Imago/McPHOTO

یہ ممکن ہے کہ آپ اپنے گھر کے باغیچے میں جائیں یا فٹ پاتھ پر چل رہے ہوں اور آپ کو کچھ بکھرے بکھرے پروں کے ساتھ ایک کوا کسی الجھی ہوئی جھاڑی یا کسی کھڑی گاڑی کے نیچے چھپنے کی کوشش کرتا ملے۔ آپ اس کی جانب بڑھیں تو وہ اڑنے کے بجائے بس آپ کو گھورنے لگے یا خود کو چھپانے کی کوشش جاری رکھے۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ 'بے وقوفانہ‘ انداز سے چھپنے کی کوشش کرنے والا یہ پرندہ فٹ پاتھ سے نیچے اترے اور چلتی گاڑیوں کی جانب بڑھ جائے۔

کوے مضبوط یادداشت کے حامل ہوتے ہیں

کئی ملین سال پرانے پینگوئین کا ڈھانچا دریافت

ظاہر ہے یہ کوّا بچہ ہے اور اڑ نہیں سکتا۔ ایسے میں ممکن ہے کہ آپ کا جی چاہے کہ آپ اس کی مدد کریں اور اس کی زندگی بچا لیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ ایسے میں آپ کو کرنا کیا چاہیے؟

اس سوال کا سادہ سا جواب یہ ہے اگر کوے کے ایسے کسی بچے کے لیے کوئی  براہ راست یا فوری خطرہ موجود نہ ہو، تو اسے نظر انداز کر کے آگے بڑھ جائیے کیوں کہ آپ کی اچھی نیت اس کوے کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔

چوں کہ گھونسلا چھوڑنے کے وقت کوے کا یہ بچہ اپنے حجم میں قریب اپنے ماں باپ جتنا ہی ہوتا ہے، اس لیے ایسا عین ممکن کہ آپ کا سامنا ایسے کسی کوے کے بچے سے ہوا بھی ہو، مگر آپ نظر انداز کرتے ہوئے آگے بڑھ گئے ہوں۔

کووں میں ابلاغ کی زبردست قوت ہوتی ہے اور وہ چہرے بھی یاد رکھ سکتے ہیں

کوّے ہم جیسے نہیں؟

کوّے بچوں کے معاملے میں بڑے عجیب ہیں۔ کیوں کہ ان کے بچے ابھی ٹھیک سے اڑنا سیکھتے بھی نہیں کہ انہیں ماں باپ کا گھونسلا چھوڑنا پڑتا ہے اور ایسا عموماﹰ اڑنے کی مکمل صلاحیت سے سات تا دس روز قبل ہوتا ہے۔ ماہرین حیاتیات کہتے ہیں کہ دیگر پرندوں کے بچے گھونسلے تب چھوڑتے ہیں، جب وہ اڑنے لائق ہوں اور ایک طرح سے مکمل خود مختار ہوں۔

کوّوں کی یوں وقت سے پہلے گھونسلا چھوڑ دینے کی حکمت عملی گو کہ ان کی زندگی کو 'خطرے‘ میں ڈال سکتی ہے تاہم اس پرندے کے لیے یہی موزوں ہے۔ بچوں کو گھونسلوں سے جلد نکال دینے کی اس 'سفاکانہ‘ حکمت عملی کے ذریعے فقط وہی کوے باقی بچتے ہیں، جو مضبوط ہوں۔ ظاہر ہے انسانی نکتہء نگاہ سے یہ کوئی بہترین عمل تو نہیں مگر فطرت انسانوں کی سوچ سے زیادہ گہری ہے۔

کوے نے بچوں کو لاورث نہیں چھوڑا

یہ ممکن ہے کہ آپ سمجھیں کہ یہ نوجوان کوا لاوارث پھر رہا ہے، مگر حقیقت میں ایسا نہیں۔ آزادی اور خود مختاری سے قبل 'کمزوری‘ کے ان ایام میں اس کوے کے ماں باپ اسے کھلاتے پلاتے ہیں اور اس کے تحفظ کی کوشش کرتے ہیں۔ نہ اڑ پانے والے یہ کوے آپ کو زیادہ تر مئی کے آخر اور جون میں دکھائی دیں گے۔ سو آپ کو ایسا کوئی کوا دکھائی دے، تو یہ مت سمجھیے کہ اسے ماں باپ نے لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

کیا کوا گھونسلے سے گرا ہے؟

کسی پرندے کا اپنے گھونسلے سے گرنا ایک غیرمعمولی واقعہ ہوتا ہے۔ ایسا فقط اس صورت میں ہوتا ہے، جب گھونسلے کو کسی وجہ سے باقاعدہ نقصان پہنچا ہو۔ نوجوان کوے کو دیکھ کر یہ مت سوچیے کہ یہ گھونسلے سے گرا ہے۔ یہ کمزوری کا مرحلہ نہایت مختصر دورانیے کا ہے۔ اگر یہ کوا آپ کے باغیچے میں ہے، تو فقط یہ کیجیے کہ اس مختصر وقت کے لیے اپنی پالتو بلی یا کتے کو اس سے دور رکھیے۔

واضح رہے کہ گھونسلا پرندوں کے رہنے کی جگہ نہیں بلکہ انڈے اور بچے رکھنے کی جگہ ہوتا ہے۔ ایسے پرندے بہت کم ہیں، جو باقاعدہ گھونسلا بناکر رہتے ہیں۔

Dohle - Paar füttert seine Jungen in ihrem Nest im Dachstuhl eines Hauses
پرندے عموماﹰ گھونسلا فقط انڈے رکھنے اور چھوٹے بچے پالنے کے لیے بناتے ہیںتصویر: picture-alliance/WILDLIFE/H.Schweiger

تو کیا مدد نہ کی جائے؟

اگر کوئی نوجوان کوا زخمی ہے یا اس کے بال و پر اڑے ہوئے ہیں یا وہ کسی بلی یا کتے کے حملے کا شکار ہوتے ہوتے بچا ہے، تو ضرور مدد کیجیے، مگر عام حالات میں اگر آپ نے اس کی مدد کرنے کی خاطر اسے اٹھا لیا، گھر لے آئے یا چھپانے کی کوشش کی، تو یہ اس پرندے کی زندگی کے لیے ٹھیک نہیں ہو گا، کیوں کہ اس طرح آپ حقیقت میں اس کا رابطہ اس کے ماں باپ سے توڑنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

اگر کوئی کوا زخمی ہے یا آپ کو ڈر ہے کہ اس پر کوئی بلی یا کتا حملہ کرنے والے ہیں، تو ایسی صورت میں بھی زیادہ سے زیادہ مدد یہ کیجیے کہ کوئی عارضی سا گھونسلا بنا کر اسے اس میں رکھ دیجیے اور بس۔

کوے بے حد ذہین ہوتے ہیں

سائنسی تحقیق کے مطابق کوے ہاتھیوں، زرافوں اور چمپینزیزجیسے ان نادر جانوروں میں شامل ہیں، جو موت کا دکھ مناتے ہیں۔ سائنس بتاتی ہے کہ یہ زبردست ابلاغی قوت کے حامل بھی ہوتے ہیں، حتیٰ کہ کسی مخصوص واقعے کی صورت میں کسی انسان کا چہرہ تمام عمر یاد رکھنے تک کی صلاحیت کے حامل بھی۔