1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

متبادل نوبل انعام: ایتھوپیا اور آذربائیجان کی خواتین کے لیے

عابد حسین
26 ستمبر 2017

انعام حاصل کرنے والوں میں ایک ایتھوپیا کی نابینا خاتون وکیل ہے، جسے معاشرتی ناپسندیدگی کا سامنا رہا ہے۔ یہ انعام مشترکہ طور پر آذربائیجان کی خاتون کو بھی دیا گیا، جو حکومتی کرپشن کے خلاف سرگرم ہیں۔

https://p.dw.com/p/2ki6n
Äthiopien Gewinnerin des alternativen Nobelpreises, Yetnebersh Nigussie
تصویر: light for the world

افریقی ملک ایتھوپیا کی نابینا خاتون یتنی برش نیگوسی اُن تین افراد میں شامل ہیں، جنہیں رواں برس کا رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ اس ایوارڈ کو متبادل نوبل انعام بھی قرار دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ بھی نوبل انعام کی طرح سویڈن میں قائم رائٹ لائیولی ہُڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے سن 1980 سے دیا جا رہا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ اس ایوارڈ کا یا فاؤنڈیشن کا نوبل انعام دینے والی کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

شامی شہری دفاع کے رضاکاروں کے لیے ’متبادل نوبل‘ انعام

متبادل نوبل انعامات کا اعلان

عاصمہ جہانگیر آج ’متبادل نوبل‘ انعام وصول کر رہی ہیں

شمسی توانائی: چینی شخصیت کے لیے متبادل نوبل انعام

یتنی برش نیگوسی کو بچپن میں ایک ایسے بخار نے اپنی گرفت میں لے لیا تھا جس کے اثرات کے نتیجے میں اُن کی بینائی بتدریج ختم ہوتی گئی اور انجام کار وہ پوری طرح نابینا ہو کر رہ گئیں۔ بچپن میں اُن کی والدہ کی دوست اور دوسرے افراد نیگوسی کے مرنے کی دعائیں کیا کرتے تھے۔

معاشرتی جبر کے نتیجے میں نیگوسی کو اُن کے والدین نے دارالحکومت ادیس آبابا میں ایک کیتھولک بورڈنگ اسکول میں داخل کرا دیا۔ اس اسکول نے نیگوسی کی زندگی کو تبدیل کر کے رکھ دیا۔ اسی اسکول میں گاؤں کی نابینا لڑکی کو تعلیم دینے کا سلسلہ شروع ہوا اور آج 35 سالہ نیگوسی ایک غیرسرکاری تنظیم ایتھوپین سینٹر برائے معذوری و ترقی کی نگران ہیں۔ وہ ادیس آبابا ہی میں مقیم ہیں۔

Khadija Ismayilwa
آذربائیجان کی خدیجہ اسماعیلوفا تصویر: Getty Images/IWMF/C. Gallay

یتنی برش نیگوسی ادیس آبابا یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کر چکی ہیں۔ وہ اس وقت اپنے ملک میں معذور افراد کے حقوق کی مہم کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بینا لوگوں کو یہ بتانے کی کوشش کرتی ہیں کہ اُن کو ایک محرومی کا سامنا ہے لیکن ننانوے صلاحیتیں رکھتی ہیں۔

Colin Gonsalves
بھارتی سپریم کورٹ سے متسلک سینیئر وکیل کولن گونسالویز انسانی حقوق کے بھی سرگرم کارکن ہیںتصویر: Getty Images/Center for Reproductive Rights/I.S. Savenok

رواں برس کا متبادل نوبل انعام حاصل کرنے والوں میں ایک بھارتی انسانی حقوق کے وکیل کولن گونسالویز اور وسطی ایشیائی ملک آذربائیجان کی خدیجہ اسماعیلوفا شامل ہیں۔ اسماعیلوفا کو یہ انعام حکومتی سیکٹر میں پائی جانے والی کرپشن کو بے نقاب کرنے کے اعتراف میں دیا گیا۔