1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مبارک ہو، آپ کی لاٹری لگ گئی

16 جنوری 2012

بھارت میں کروڑوں مالیت کا جعلی لاٹری سسٹم چلانے والا ایک ایسا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے، جسے چند پاکستانی اور بھارتی مل کر چلا رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/13k6a
تصویر: AP

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق اس طرح کروڑوں روپے غیر قانونی طریقے سے پاکستانی اسمگل کر دیے جاتے تھے۔ دہلی پولیس کے مطابق چند بھارتی افراد پاکستانیوں کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی کا یہ کام کر رہے تھے۔ لوگوں کو فون کالز کرنے کے علاوہ ایس ایم ایس پیغام بھیجے جاتے تھے کہ ان کی لاکھوں روپے کی لاٹری نکل آئی ہے اور یہ رقم حاصل کرنے کے لیے انہیں چند ہزار روپے ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنا ہوں گے۔

گزشتہ برس بھی بھارت میں جعلی لاٹری سسٹم چلانے والے پندرہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے نو غیرملکی تھے۔ غیرملکیوں میں سے زیادہ تر افراد کا تعلق نائجیریا سے تھا اور یہ تقریباﹰ 1.76 کروڑ روپے جمع کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

دہلی پولیس نے گزشتہ ہفتے کارروائی کرتے ہوئے دہلی سے 2.24 کروڑ روپے کی جعلی کرنسی بھی پکڑی۔ پولیس کے مطابق یہ نقلی نوٹ پاکستان میں پرنٹ کیے گئے اور بعدازاں بھارت اسمگل کر دیے گئے۔ پولیس نے اس نقلی کرنسی کا تانہ بانہ بھی اسی جعلی لاٹری سے جوڑا ہے۔

Indische Rupien
دہلی پولیس نے گزشتہ ہفتے کارروائی کرتے ہوئے دہلی سے 2.24 کروڑ روپے کی جعلی کرنسی بھی پکڑیتصویر: AP

پولیس نے کہا ہے کہ اس فراڈ لاٹری ریکیٹ میں ایک پاکستانی ہینڈلر، لدھیانہ میں ایک غیر قانونی مقیم پاکستانی، امرتسر کے دو تاجر، شہر نوئیڈا کا ایک ٹی اسٹال مالک اور دہلی کے مضافاتی شہر وزیر پور کا رہائشی شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق دہلی اور اس کے مضافاتی شہروں کے رہائشیوں کو لاٹری جیتنے کی کال پاکستان سے کی جاتی تھی۔

تفتیش کاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر پور اور اتر پردیش کے شہر نوئیڈا کے رہائشی دونوں افراد کا پاکستان میں موجود شخص سے مسلسل رابطہ رہتا تھا۔ پولیس کے مطابق فون کالز ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی شہر وزیر آباد کے ایک شخص کا نوئیڈا کے ٹی اسٹال مالک کے علاوہ بھارت میں سترہ آدمیوں سے رابطہ تھا۔

بھارتی پولیس کے مطابق جعلی لاٹری میں استعمال ہونے والی تمام کے تمام سِم کارڈز جعلی شناخت پر حاصل کیے گئے تھے۔

گزشتہ برس جنوری میں کانپور میں بی ایس ایف کے ایک ریٹائرڈ کانسٹیبل کو گرفتار کیا گیا تھا، جو مبینہ طور پر اُس جعلی لاٹری کا حصہ تھا، جو پاکستان سے آپریٹ کی جا رہی تھی۔ اس جعلی لاٹری کے متاثرین میں بھارتی فضائیہ کے کئی اہلکار بھی شامل تھے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید