1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مانچسٹر حملے میں طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس استعمال کی گئی

صائمہ حیدر
26 مئی 2017

برطانوی حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ مانچسٹر میں گزشتہ پیر کی رات ایک کنسرٹ کے اختتام پر کیے گئے حملے میں مشتبہ خود کش بمبار سلمان عبیدی نے ایک طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس استعمال کی تھی۔

https://p.dw.com/p/2deh8
UK Manchester nach dem Anschlag | Blumen am St Anne's - Platz
تصویر: DW/L. Bevanger

ماہرین کے مطابق اس حملے کے لیے عبیدی کو ممکنہ طور پر کسی کی معاونت بھی حاصل تھی۔ برطانوی وزیرِ داخلہ اَمبر رُڈ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ ماضی میں برطانیہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے مقابلے میں مانچسٹر حملے کی منصوبہ بندی زیادہ منظم  انداز میں کی گئی تھی۔ پولیس اس بم دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں اب تک دس مشتبہ افراد کو گرفتار کر چکی ہے جن میں عبیدی کا بھائی اور والد بھی شامل ہیں۔

برطانوی پولیس نے لیبیائی نژاد سلمان عبیدی  کے بارے میں مکمل چھان بین کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اس حوالے سے یہ کہا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر ایک ’بڑے دہشت گردانہ نیٹ ورک‘ کا حصہ تھا۔ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے نہ صرف برطانیہ بلکہ لیبیا میں بھی چھاپے مارتے ہوئے گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ امریکا مانچسٹر کے کرائم سین کی تصاویر کے امریکی میڈیا پر شائع ہونے کی پوری ذمہ داری لیتا ہے۔ ٹلرسن کا کہنا تھا کہ حملے سے متعلق حساس معلومات لیک ہونے پر امریکا کو افسوس ہے۔ خیال رہے کہ نیو یارک ٹائمز اور دیگر میڈیا اداروں نے مانچسٹر حملے کے حوالے سے ایسی تصاویر شائع کی تھیں، جن کے بارے میں مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ وہ بطور شواہد پرکھی جا رہی تھیں۔