1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالاکنڈ کے مہاجرین کی امداد کے لیے 22 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی امداد

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد، ادارت: شامل شمس21 مئی 2009

پاکستانی وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی سربراہی میں جمعرات کو اسلام آباد منعقدہ ڈونرز کانفرنس میں چالیس سے زائد امداد دینے والے اداروں اور ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/Huow
حکومت اپنے محدود وسائل کے باوجود متاثرین کی بحالی کےلئے فوری نوعیت کے اقدامات اٹھا رہی ہے، پاکستانی وزیرِ اطلاعاتتصویر: AP

کانفرنس کے اختتام پر وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ اور اقتصادی امور کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانفرنس کے شرکاء نے جس 22 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی امداد کا وعدہ کیا ہے اس میں سے کچھ رقم پہلے ہی پاکستان کے حوالے کی جا چکی ہے اور باقی رقم بھی جلد ہی فراہم کر دی جائے گی۔ حنا ربانی کھر کے مطابق یہ امدادی رقم اقوام متحدہ کے زیر انتظام متاثرین کی دیکھ بھال اور بحالی کے کاموں پر خرچ ہوگی۔

Pakistan Flash-Galerie
بین الاقوامی امداد کس حد تک متاثرین کی جھولی میں بھی جائے گی؟تصویر: AP

وزیر مملکت نے کہا کہ جنگ سے متاثرہ علاقوں میں اب تک مواصلاتی عکاسی کے ذریعے لگائے گئے ابتدائی تخمینے کے مطابق تعمیر نو کے لئے ایک ارب ڈالر سے زائد کا سرمایہ درکار ہوگا۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے محدود وسائل کے باوجود متاثرین کی بحالی کےلئے فوری نوعیت کے اقدامات اٹھا رہی ہے جس میں نقل مکانی کرنے والے ہر شخص کو 25,000 روپے نقد امدادی رقم کی فراہمی سرفہرست ہے۔

ادھر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اکتوبر 2005ء کے زلزلے کے بعد ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارتی اور اسی نوعیت کے دیگر اداروں کے قیام کے باوجود انہیں مضبوط بنیادوں پر استوار نہ کئے جانے کے سبب حکومت کے لئے اب نقل مکانی کرنے والے افراد کے مسائل پر قابو پانا مشکل ہو گیا ہے۔

Pakistan Flüchtlinge Kinder vor UNHCR Zelten
فوجی آپریشن شروع ہونے کے بعد دس سے پندرہ لاکھ افراد نے متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کی ہےتصویر: picture alliance / landov

معروف ماہر معاشیات شاہد حسن صدیقی پاکستان کی نوکرشاہی کے سرخ فیتے کو حالات کی خرابی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کو جو باتیں بتائی گئیں اور جو اندازے لگائے گئے کہ بہت تیز رفتاری سے کام ہوگا وہ نہیں ہوا اور ان خیال میں بیورو کریسی کا وہی پہلے والا اسٹائل ہے اور لوگ اب آخری حربے استعمال کرنے سے بھی کترا رہے ہیں۔‘

دریں اثناء حکومت پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی طرف سے جمعہ کے روز بین الاقوامی برادری سے متاثرین مالاکنڈ کی امداد کے لئے باقاعدہ اپیل کی جائے گی اور اس حوالے سے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد اسلام آباد میں کیا جائے گا جس کے بعد وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق پاکستان کو 50 سے 60کروڑ ڈالر امداد ملنے کی توقع ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں