1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مائیکل جیکسن سپردِ خاک

4 ستمبر 2009

25 جون کو انتقال کر جانے والے دنیائے موسیقی کے بے تاج بادشاہ پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کو امریکی شہر لاس اینجلس کے 'فارسٹ لان میموریل پارک' میں دفن کر دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/JSRZ
تصویر: AP

’’اگر تم اپنی زندگی کا آغاز اس یقین سے کرو کہ لوگ تم سے پیار کرتے ہیں اور پھر اسی یقین کے ساتھ زندگی ختم کرو، تو پھر اس کے درمیان کا عرصہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا‘‘ مائیکل جیسکن کی کتاب Dancing the Dream کے یہ وہ الفاظ تھے جو ان کی تدفیین کے دعوت نامے پر لکھے گئے تھے۔

Michael Jackson Beerdigung Flash-Galerie
مائیکل جیکسن کا تابوت فارسٹ لان میموریل پارک میں لایا جارہا ہےتصویر: AP

تقریب تدفین میں جیکسن کے قریبی رشتے دار شریک ہوئے، جن میں اُن کے والدین کے ساتھ ساتھ اُن کے تینوں بچے اور ان کی بہنیں بھی شامل تھیں۔ جیکسن کے تینوں بچے اُس گاڑی کے ساتھ قبرستان میں داخل ہوئے، جس میں ان کے والد کا سنہرے رنگ کا تابوت رکھا ہوا تھا۔ اس سجے سجائے تابوت کو ان کے بھائیوں نے مقررکردہ جگہ پر رکھا۔ وہاں ہر طرف سفید رنگ کے پھول نظر آ رہے تھے اور جیکسن کی بڑی بڑی تصاویر نصب تھیں۔ اس تقریب میں تقریباً 200 افراد مدعو تھے۔

نجی نوعیت کی اس تقریب میں شریک ہونے کے لئے مائیکل جیسکن کے بہت سے فینز قبرستان پہنچے لیکن سخت حفاظتی انتظامات کی وجہ سے انہیں باڑ کے پیچھے سے ہی اس تقریب میں شرکت کرنا پڑی۔ وہاں موجود ان کے ایک فین نے کہا کہ اتنی دور سے کچھ دکھائی تو نہیں دے رہا لیکن وہ اس موقع پر اپنے ہیرو کے قریب رہنا چاہتا تھا۔

مہمانوں کے لئے سفید رنگ کی کرسیاں رکھی گئیں تھیں۔ مائیکل جیکسن کے گھر والے اس تقریب میں شرکت کے لئے ڈیڑھ گھنٹےکی تاخیرسے قبرستان پہنچے۔ سب سے پہلی مہمان مائیکل جیکسن کی قریبی دوست اور مشہور امریکی اداکارہ الزبتھ ٹیلر تھیں۔

Beisetzung von Michael Jackson
جیکسن کی تدفین میں شرکت کے لئے برلن سے لاس اینجلس پہنچنے والی ُان کی ایک مداح سوگوار دکھائی دے رہی ہیںتصویر: AP

مائیکل جیکسن نے دنیائے موسیقی پر ایک طویل عرصے تک حکومت کی اور دُنیا بھر میں اس شعبے سے وابستہ افراد نے ان کی موت کو موسیقی کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ وہ موسیقی کی دُنیا میں ایک ایسا خلا چھوڑ گئےہیں، جو کبھی پُر نہ ہوگا۔

پچاس سالہ مائیکل جیسکن کی تدفین کے بعد ان کی والدہ نڈھال حالت میں قبرستان سے باہر آئیں۔ وہاں موجود مہمانوں کے مطابق تقریب انتہائی سادہ مگر جذباتی تھی۔ یہ تقریب پینتالیس منٹ تک جاری رہی۔ 'ووئی لَو یو ڈیڈی، ووئی مس یو' یہ وہ پیغام ہے، جو ان کے بچے، بارہ سالہ پرنس مائیکل، گیارہ سالہ پیرس اور سات سالہ پرنس مائیکل دوم نے جیکسن کے تابوت میں چھوڑا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: امجد علی