1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی والدین سے دوری ‘

16 مارچ 2021

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کو ماں سے دور رکھنا ان کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/3qhJe
Indonesien Jakarta Babies Krankenhaus
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Weda

 

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق  قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو والدین سے دور رکھنے کے مہلک نتائج پر آمد ہو سکتے ہیں۔ کووڈ انیس کے خطرات کے پیش نظر بہت سے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے والدین کو کہا گیا کہ وہ بچے سے دور رہیں۔ ڈبلیو ایچ او ایسے بچوں کیساتھ والدین کے جسمانی رابطے کو کووڈ انیس کے خطرات سے کہیں زیادہ اہم اور ضروری سمجھتا ہے۔

 بہت سے ممالک میں کورونا کے بحران کے دوران یہ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ ماؤں کو ان کے نوزائیدہ بچوں سے دور رکھا جاتا ہے تاکہ بچے کورونا وائرس سے محفوظ رہیں۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ بچے کی زندگی کے ابتدائی دنوں میں اُس کا ماں کیساتھ جسمانی رابطہ بہت اہم ہوتا ہے اور اس کے مثبت اثرات کورونا انفیکشن کے خطرات سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی زچہ اور بچہ کے صحت کی ماہر انشو بینرجی اس بارے میں کہتی ہیں،'' دنیا بھر میں پیدا ہونے والے ہر بچے کو اُس کے والدین کیساتھ جسمانی رابطے کا حق حاصل ہے جو اس کی زندگی کی زندگی کی حفاظت کی ضمانت ہوتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کووڈ انیس کی وبا کے دور میں بھی اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

Ukraine Kiew | Coronavirus | Leihmutterfirma
کورونا وائرس کے خوف سے نوزائیدہ بچوں کو ان کی ماؤں سے دور رکھنا مناسب عمل نہیں ہے۔تصویر: Getty Images/AFP/S. Supinksy

امریکا

ایک سال قبل جب کورونا وبا کا پھیلاؤ شروع ہوا اُس کے بعد سے اب امریکا کی طرف اڑان بھرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکی ٹرانسپورٹ سکیورٹی حکام TSA نے گذشتہ اتوار کو امریکی ہوائی اڈوں پر سکیورٹی چیک پوائنٹس پر محض ایک دن میں  1.3 ملین مسافروں کا اندراج کیا۔ یہ 15 مارچ 2020 ء سے اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ امریکن ایئر لائنز کے ایک ترجمان جو بیشتر امریکی ایئر لائنز کی وکالت بھی کرتے ہیں نے کہا،'' ہمیں یقین ہے کہ ہمارے ہاں مختلف مراحل پر مشتمل حفاظتی اقدامات نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے اور سائنس اس بات کی تصدیق کرتی رہتی ہے کہ دوران پرواز جہاز کے اندر وائرس کی منتقلی کے خطرات بہت کم ہیں۔‘‘امریکا میں کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ

 

 برازیل

برازیل کے صدر جیر بولسنارو نے پیر کو ایک بار پھر اپنے وزیر صحت کی تبدیلی کا اعلان کیا۔ آئندہ دو ہفتوں کے اندر برازیل کے مشہور 'کارڈیو لوجسٹ‘ یا ماہر امراض قلب مارسیلو کیوروگا وزارت صحت کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ کورونا ویا کے پھیلاؤ کے آغاز سے اب تک برازیل میں چوتھی بار وزیر صحت تبدیل ہوا ہے۔

جمیکا

کیریبین جزیرے پر قائم  ریاست جمیکا وہ پہلا ملک ہے جسے covax پروگرام کے تحت کورونا ویکسین فراہم کی گئی ہے۔ یہ پروگرام دراصل متوسط اور کم آمدنی والے ممالک کو ویکسین کی فراہمی کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ جمیکا کے وزیر صحت کرسٹوفر ٹوفٹون نے ویکسینیشن کی افادیت کے بارے میں ایک بیان میں کہا،'' امیونائیزیشن کا یہ عمل پبلک ہیلتھ کے لیے ایک ایسی کامیاب کوشش ہے جس کا انکار نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ جمیکا کے دارالحکومت کنگسٹن میں ایسٹرا زینیکا ویکسین کی  چودہ  ہزار چار سوُ خوراکیں پہنچ چُکی ہیں اور مئی تک ایک لاکھ چو بیس ہزار آٹھ سو ٹیکے پہنچائے جائیں گے۔

Äthiopien | AstraZeneca | COVAX-Impfstoff
COVAX ویکسین افرقیق ممالک کو بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ تصویر: Amanuel Sileshi/AFP

یورپ

ناروے کے دارالحکومت اوسلو نے تمام مڈل اور ہائی اسکول بند کر دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اپریل تک  نجی گھروں میں مہمانوں کی تعداد دو افراد تک محدود کر دی گئی ہے۔ حکام نے اُوسلو کے گرد و نواح کی 52 میونسیپلٹیز میں لاک ڈاؤن کے سخت تر اقدامات کا اعلان کیا ہے جن میں غیر ضروری دکانوں اور ریستورانوں کی بندش شامل ہے۔ تاہم ان علاقوں میں اسکول کُھلے رہیں گے۔

کیا کورونا وبا کے دوران سماجی فاصلہ خود کشیوں کا باعث بنا؟

ایسٹونیا

ایسٹونیا کی وزیر اعظم کایا کالاس کے کووڈ انیس ٹیسٹ کا رزلٹ پوزٹیو آیا ہے اور انہوں نے خود اپنے فیس بُک پوسٹ میں اس عارضے کا شکار ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا مکمل صحتیابی تک وہ خود کو عوامی زندگی سے مکمل طور پر الگ تھلگ کر رہی ہیں۔ کایا کالاس کسی بالٹیک ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہیں۔ انہیں معمولی بخار کے سوا کووڈ انیس کی دیگر علامت کا سامنا نہیں تھا۔

ایشیا

کورونا وائرس کے گڑھ ایشیائی ملک چین نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی امن فوج کو  3 لاکھ ویکسین کی خوراکیں فراہم کرے گا۔ اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ، ژانگ ژون نے کہا ، '' یہ چین کی ویکسین کو عالمی سطح پر عام کرنے کے لیے ایک اور قدم ہے ، اور اس اقدام سے چین اپنی جانب سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ  اقوام متحدہ  کی کثیرالجہتی استحکام کی مستقل حمایت کرتا ہے۔‘‘  بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افریقہ میں امن مشنوں کو ترجیح دی جائے گی۔

پابندیاں ختم کرو، برلن میں مظاہرہ

Indien Patna Impfung Covid-19
بھارت میں اب تک کووڈ انیس کے ہاتھوں تقریباﹰ ایک لاکھ انسٹھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔تصویر: Manish Kumar/DW

بھارت نے اقوام متحدہ کی افواج کو ویکسین کی دولاکھ خوراکیں دینے کاوعدہ کیا ہے۔ تاہم ان دونوں ایشیائی طاقتوں کی طرف سے  ویکسین کی قسم کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

اُدھر جاپانی وزیر اعظم یوشی ہیڈے سوگا کو منگل کے روز ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی جس نے انہیں عوامی سطح پر ایسا کرنے والا پہلا جاپانی سرکاری اہلکار بنا دیا۔ وہ اگلے ماہ صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ منگل کے روز تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پریوتھ چن اوچا نے بھی اپنی پہلی خوراک وصول کی۔ وہ اپنے ملک کے پہلے شخص ہیں جس نے ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوائی ہے۔

ک م/ ع ح/ ٹنیکا گوڈ بول