1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حملے میں ایران ہی ملوث تھا، محمد بن سلمان

16 جون 2019

کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے بھی خلیج عمان میں آئل ٹینکرز پر ہوئے حملوں کا الزام ایران پر عائد کر دیا ہے۔ سعودی وزیر توانائی کے مطابق تیل کی برآمد کے اس اہم آبی راستے کو ’دہشت گردانہ حملوں‘ سے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/3KXNK
Mohammed bin Salman
تصویر: picture-alliance/dpa/SPA

سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے خلیج عمان میں دو آئل ٹینکرز پر حملوں کا الزام ایران پر عائد کر دیا ہے۔ اتوار کے دن الشرق الوسط نامی اخبار نے سعودی ولی عہد کے حوالے سے لکھا کہ ان حملوں کے پیچھے ایرانی حکومت کا ہاتھ ہے۔

جن دو ٹینکرز کو نشانہ بنایا گیا تھا، ان میں ایک جاپان کا تھا۔ جمعرات کے دن یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی تھی، جب جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے ایران کے دورے پر تھے۔

اسی تناظر میں محمد بن سلمان نے کہا، ''ایرانی حکومت نے جاپانی وزیر اعظم کے دورہ ایران کا احترام نہ کیا اور جب وہ ایران میں ہی تھے تو ان کی (امن) کوششوں کا جواب دو آئل ٹینکرز پر حملے سے دیا گیا، جن میں سے ایک جاپان کا تھا۔‘‘

مشرق وسطی میں اس نئی کشیدگی کے حوالے سے محمد بن سلمان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ اس حوالے سے 'فیصلہ کن موقف‘ اختیار کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک جنگ نہیں چاہتا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا، ''لیکن ہم اپنے عوام، خود مختاری، علاقائی سالمیت اور اپنے اہم مفادات کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں کسی ہچکچاہٹ کا اظہار بھی نہیں کریں گے۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی کہہ چکے ہیں کہ خلیج عمان میں آئل ٹینکرز پر حملوں میں ایران ملوث تھا۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے شواہد نہیں دیے تھے۔ ادھر برطانیہ نے بھی امریکی موقف کی حمایت کر دی ہے۔

سعودی کراؤن پرنس محمد بن سلمان کے بیان سے قبل ہفتے کی شب سعودی وزیر توانائی خالد الفالح نے ان آئل ٹینکرز پر حملوں کو 'دہشت گردی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری کو اس اہم آبی راستے کو محفوظ بنانے کی خاطر 'فیصلہ کن اور فوری‘ ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ تجارتی راستوں اور انرجی سپلائی چین کو مستحکم بنانا ضروری ہے تاکہ صارفین کا اعتماد بحال رہے۔ یہ امر اہم ہے کہ خلیج عمان میں ان حالیہ واقعات کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔

ع ب / اب ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں