1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فلپائن دہشت گردوں کی افزائش کی سرزمین ہے‘

عابد حسین
9 اکتوبر 2017

امریکی وزارت انصاف کے مطابق ایک گرفتار فلپائنی دہشت گرد نے بتایا ہے کہ اُس کا ملک دہشتگروں کی نرسری ہے۔ اس فلپائنی دہشت گرد کے مبینہ حملے کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2lUDF
Abu Sayyaf Rebellen Mitglieder
تصویر: picture-alliance/dpa

جس فلپائنی کو امریکا میں دہشت گردانہ حملے کی پلاننگ کرنے کے الزام کا سامنا ہے، اس کا نام رسل سالک بتایا گیا ہے۔ اس مقدمے میں اُس کے دو ساتھیوں کو بھی مشتبہ دہشت گردانہ واقعات کی منصوبہ بندی اور پھر اُن پر عمل کرنے کے الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔ سالک اپنے ساتھیوں کے ساتھ سن 2016 میں آنے والے اسلامی مہینے رمضان کے دوران اپنے دہشت گردانہ منصوبے پر عمل کرنا چاہتا تھا۔

ابو سیاف کی جرمن یرغمالی کا سر قلم کرنے کی دھمکی

فلپائن: جرمن مغوی کا سر قلم کر دیا گیا، سائٹ

انڈونیشی ملاح رہا کر دیے گئے

جنوبی فلپائن میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں

امریکی وزارت انصاف کے مطابق سینتیس برس کے رسل سالک نے اپنے منصوبے پر عمل پیرا ہونے کے لیے دوسرے مشتبہ افراد کے اشتراک سے امریکا میں سرمایہ بھی منتقل کیا تھا۔ وہ شام اور عراق میں آج کل پسپائی پر مجبور جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے نام پر دہشت گردی کرنا چاہتا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق وہ یہ حملے کئی مقامات پر کرنے کی کوشش میں تھا۔ ان افراد کی مشترکہ کوششیں تھیں کہ نیویارک شہر کے ٹائمز اسکوائر کے علاوہ بعض موسیقی کے کنسرٹ کو بھی نشانہ بنایا جائے تا کہ زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ہو سکیں۔ امریکی وزارت انصاف نے رسل سالک کے حاصل کردہ بیان پر مبنی یہ رپورٹ جاری کی ہے۔

رسل سالک کے بقیہ دو ساتھیوں میں ایک انیس برس کا کینیڈین شہری عبدالرحمان البہناسوی اور دوسرا پاکستانی نژاد امریکی شہری طلحہ ہارون شامل ہیں۔ طلحہ کی عمر بھی انیس برس بتائی گئی ہے۔ استغاثہ کے مطابق کینیڈین شہری البہناسوی نے بارودی مواد کی خریداری کی تھی۔

USA Festival Science in the Square in New York City
امریکی وزارت انصاف کے مطابق فلپینی دہشت گرد نیویارک شہر کے ٹائمز اسکوائر کو نشانہ بنانا چاہتا تھاتصویر: Reuters/C. Allegri

امریکی خفیہ ادارے کے خفیہ (انڈر کور) ایجنٹ کو البہناسوی نے بتایا تھا کہ سالک جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا ایک قابلِ اعتماد ورکر ہے اور وہ امریکا سے باہر مختلف ملکوں میں ہونے والے کئی سابقہ دہشت گردانہ حملوں میں داعش مالی معاونت کر چکا ہے۔

رسل سالک کو رواں برس اپریل میں فلپائنی پولیس گرفتار کیا گیا ہے۔ طلحہ ہارون کو گزشتہ برس ستمبر میں پاکستان سے حراست میں لیا گیا تھا۔ رسل سالک اور طلحہ ہارون کو امریکا کے حوالے کرنے کی امریکی درخواستیں دونوں ملکوں میں زیر غور ہیں۔

امریکی وزارت انصاف کی کوشش ہے کہ انہیں بھی امریکا منتقل کر کے البہناسوی کے خلاف جاری مقدے میں شامل کیا جا سکے۔ کینیڈین شہری عبدالرحمان البہناسوی پر دہشت گردانہ الزامات کی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے ۔

فلپائن میں اسلام پسند جنگجوؤں نے کینیڈین شہری کا سر قلم کر دیا