1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فلمی کيريئر ميں ترقی کے ليے جنسی روابط، جنسی زيادتی نہيں‘

عاصم سلیم
3 مارچ 2018

ہالی وُوڈ کے پروڈيوسر ہاروی وائن اسٹائن کے وکيل نے ايک برطانوی اخبار کو ديے اپنے ايک انٹرويو ميں کہا ہے کہ فلمی کيريئر ميں آگے بڑھنے کے ليے پروڈيوسر کے ساتھ جنسی روابط رکھنے کو جنسی زيادتی قرار نہیں دیا جا سکتا۔

https://p.dw.com/p/2tdY0
Los Angeles Künstler Plastic Jesus mit Weinstein-Plastik
تصویر: Reuters/L. Nicholson

بين بارفمين نے کہا، ’’اگر کوئی عورت يہ فيصلہ کرتی ہے کہ فلمی کيريئر ميں آگے بڑھنے کے ليے اُسے ہالی وُوڈ کے کسی پروڈيوسر کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنا پڑے گا اور پھر وہ ايسا کر لينے کے بعد پورے معاملے سے نالاں ہے، تو يہ جنسی زيادتی کے زُمرے ميں نہيں آتا۔‘‘ انہوں نے يہ بيان ’دا ٹائمز‘ نامی اخبار کو ديا، جسے ہفتے کے روز شائع کيا گيا۔ بارفمين کے بقول متعلقہ خاتون يا خواتين نے دانستہ طور پر ايک ايسا فيصلہ کيا، جو گرچہ انہيں پسند نہيں ليکن ايسا انہوں نے ذاتی رضامندی سے اپنے کيرئير ميں کامیابی کے لیے کيا۔

يہ امر اہم ہے کہ ہالی ووڈ کے معروف فلم پروڈيوسر ہاروی وائن اسٹائن پر ايشلی جُوڈ، گيونتھ پيلتھرو، کيٹ بيکنسيل اور سلمہ ہائک سميت ديگر کئی معروف اداکاراؤں نے جنسی نوعيت کے مختلف الزامات لگائے ہيں۔ وائن اسٹائن دو شادياں کر چکے ہيں اور ان کی بچوں کی تعداد پانچ ہے۔ ان دنوں برطانوی اور امريکی پوليس ان کے خلاف جنسی استحصال کے متعدد الزامات کی تحقيقات کر رہی ہيں تاہم فی الحال ان پر باقاعدہ فرد جرم عائد نہيں کيی گئی ہے۔ ہاروی وائن اسٹائن کسی بھی خاتون کے ساتھ اس کے مرضی کے خلاف جنسی روابط قائم کرنے کی ترديد کرتے ہيں۔

مشکلات ميں گِھرے ہالی وُوڈ کے پروڈيوسر ہاروی وائن اسٹائن
مشکلات ميں گِھرے ہالی وُوڈ کے پروڈيوسر ہاروی وائن اسٹائنتصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Carucci

خبر رساں ادارے اے ايف پی کے رپورٹوں کے مطابق وائن اسٹائن کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور جنسی زيادتی کے الزامات کا سامنا ہے۔ انہوں نے اپنے دفاع کے ليے بين بارفمين کی خدمات حاصل کی ہيں، جن کا شمار امريکا کے چوٹی کے فوجداری یا کریمنل وکلاء ميں ہوتا ہے۔

ہاروی وائن اسٹائن کے خلاف پچھلے سال لگائے گئے ايسے الزامات سے عالمی سطح پر جنسی نوعيت کے جرائم کے خلاف اقدامات کو تحريک ملی اور پچھلے دنوں ہونے والی ايوارڈز کی مختلف تقاريب ميں يہ معاملہ منظر عام پر آتا رہا۔ کہيں ہالی ووڈ سے وابستہ خواتين فنکاروں نے احتجاجاً سياح لباس زيب تن کيا تو کہيں مظاہرے کيے گئے۔

وائن اسٹائن کے وکيل بارفمين کے بقول ان کے موکل کا رويہ فلمی صنعت ميں پہلے سے موجود ايک رجحان کی عکاسی تو ضرور کرتا ہے تاہم وہ ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کے موجد نہيں۔ فلمی دنيا کے سب سے معتبر اور بڑے آسکر ايوارڈز کی تقريب اتوار کو منعقد ہو رہی ہے اور وائن اسٹائن اس بار اس تقريب ميں شريک نہيں ہو سکتے۔ ان کے خلاف احتجاج کی علامت کے طور پر مختلف فنکاروں نے ان کا ايک مجسمہ بنايا ہے، جس ميں وہ ’کاسٹنگ کاؤچ‘ پر ايوارڈ پکڑے بيٹھے ہيں۔