1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانسیسی جاسوسوں سمیت پانچ غیر ملکی قبضے میں ہیں، القاعدہ

10 دسمبر 2011

دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے شمالی افریقی بازو نے مالی میں لاپتہ ہونے والے پانچ غیر ملکی شہریوں کے اغواء کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ مغوی افراد میں دو ’فرانسیسی جاسوس‘ بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/13QGB
تصویر: picture alliance/dpa

خبر رساں ادارے روئٹرز کو مہیا کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مالی میں گزشتہ ماہ کے اختتام پر دو مختلف کارروائیوں میں پانچ غیر ملکیوں کو اغوا کیا گیا۔ بیان میں فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قیدیوں کی رہائی کے بدلے فرانس مسلم ممالک میں سے اپنی فوجیں نکالے۔ اس بیان کے ہمراہ روئٹرز کو قیدیوں کی تصاویر بھی مہیا کی گئی ہیں۔ بیان کے مطابق، ’اسلامی مغرب میں القاعدہ بہت خوشی سے 24 نومبر کی شب مالی کے مشرقی حصے سے فرانسیسی سیکرٹ سروس کے دو جاسوسوں کے اغوا کی ذمہ داری قبول کرتی ہے‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے روز کی گئی ایک اور کارروائی میں مزید تین مغربی باشندوں کو اغوا کیا گیا۔

Nicolas Sarkozy Besuch Kabul Afghanistan Karzai NO FLASH
بیان میں فرانسیسی صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مسلم ممالک سے اپنی افواج نکالیںتصویر: dapd

ان اطلاعات کے بعد فرانس میں ان مغوی باشندوں کی شناخت کے حوالے سے کئی طرح کے شکوک و شبہات سامنے آئے ہیں۔ ابتدا میں بتایا گیا تھا کہ غالباﹰ یہ دونوں وہ فرانسیسی ماہرین ارضیات ہیں، جو بورکینا فاسو کی سرحد سے قریب واقع علاقے ہمبوری سے لاپتہ ہوئے تھے۔

فرانسیسی میڈیا کی بعض رپورٹوں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ فرانسیسی خفیہ ادارے ان افراد کو ’جانتے‘ ہیں۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے مغوی افراد کی شناخت کے حوالے سے فی الحال کسی قسم کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

القاعدہ کے اس بیان میں دیگر تین افراد کی شناخت ڈچ، سویڈش اور جنوبی افریقی شہری کے طور پر کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ واقعے میں مزاحمت کرنے پر ایک جرمن شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

بیان میں مالی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ مغرب کی ایماء پر ’تمام اسلامی اصولوں‘ کے برخلاف القاعدہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ گروپ نے اپنے اس بیان میں 23 اکتوبر کو اغوا ہونے والے دو ہسپانوی امدادی کارکنوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں