1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فرانس میں برقعے پر پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی‘

23 اکتوبر 2018

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے فرانس میں نقاب سمیت برقعہ پہننے یا مکمل طور پر جسم ڈھانپنے پر پابندی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ کمیٹی نے اس قانون پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3725q
تصویر: picture-alliance/dpa/Maxppp/F. Dubray

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے مطابق فرانس اس پابندی کے حوالے سے اپنے مقدمے کا دفاع کرنے میں ناکام رہا ہے۔ پیرس حکام  کو اس تناظر میں اٹھائے جانے والے ممکنہ اقدامات کے حوالے سے 180 دنوں کی مہلت دی گئی ہے۔ تاہم اس پینل کے ان نتائج کی کوئی قانونی حیثیت تو نہیں ہے لیکن یہ فرانسیسی عدالتوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ کمیٹی خاص طور پر فرانسیسی حکام کے اس موقف سے اتفاق نہیں کرتی کہ چہرے کے مکمل نقاب پر پابندی سلامتی اور معاشرے میں مل جل کر رہنے کے حوالے سے ضروری تھی۔

Frankreich - Niqab Verbot
تصویر: Getty Images

یہ پینل اٹھارہ غیر جانبدار ماہرین پر مشتمل تھا، جس نے شہری اور سیاسی آزادی کے بین الاقوامی معاہدے ( آئی سی سی پی آر) کی روشنی میں اس پابندی کا جائزہ لیا۔ فرانس پر لازم نہیں ہے کہ وہ اس نتیجے پر عمل درآمد کرے تاہم اس معاہدے کے ایک اختیاری پروٹوکول کی وجہ سے فرانس پر جذبہ خیر سگالی کے تحت اس پر عمل کرنے کی ایک بین الاقوامی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔

فرانس کی 67 ملین کی آبادی میں مسلمانوں کی تعداد اندازاً پانچ ملین ہے۔ یہ کسی بھی یورپی ملک میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ فرانس میں کسی بھی عوامی مقام پر چہرے کا مکمل نقاب کرنے پر ڈیڑھ سو یورو کا جرمانہ کیا جاتا ہے۔ میٹرو نیوز کے مطابق 2015ء میں ایسے 223 جرمانے کیے گئے۔

کئی یورپی ممالک نے اسلامی قرار دیے جانے والے ملبوسات کے حوالے سے قانون سازی کی ہوئی ہے۔ اسی سال مئی میں ڈنمارک کی پارلیمان نے چہرے کے نقاب پر پابندی کے حوالے سے ایک قانون کی منظوری دی۔ بیلجیم ، ہالینڈ، بلغاریہ اور جرمن صوبے باویریا میں بھی چہرہ چھپانے کے حوالے سے کچھ پابندیاں عائد ہیں۔

جرمن ریاست میں کم عمر لڑکیوں کے اسکارف پہننےپر پابندی زیرغور

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید