1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فارمولا ون کار ریسنگ : اختلافات ختم ہونے کا امکان

رپورٹ :عابد حسین ، ادارت: ندیم گِل13 جولائی 2009

فارمولا کار ریسنگ میں بجٹ اور کچھ دوسرے تکنیکی معاملات خاصے اُلجھ کر رہ گئے ہیں۔ نگران ادارہ اور شرکت کرنے والی کاروں کی تنظیم کے درمیان اختلافات کی برف پگھلنے کے اشارے سامنے آئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Ioc9
فارمولا ون کار ریسنگ کا ایک منظرتصویر: AP

کمرشل رِنگ ماسٹر Bernie Ecclestone کا کہنا ہے کہ فارمولا ون کار ریسنگ میں پیدا شدہ معاملات کا حل زیادہ سے زیادہ بُدھ تک تلاش کر لیا جائے گا اور عالمی ادارے پر چھائے تنازعات کے بادل چھٹ جائیں گے۔ اُن کا مزید کہنا ہے کہ نئی پیش رفت سے فارمولا ون کار ریسنگ کے نگران ادارے کے سربراہ میک موزلے بھی مسرت کا اظہار کریں گے۔

گزشتہ دِنوں اِس سلسلے میں جرمن شہر Nurburgring میں فارمولا ون کار ریسنگ کے لئے اگلے سال میں جن قوانین کو لاگُو کیا جانا ہے اُس کی منظوری کے لئے ہونے والا اجلاس بے نتیجہ رہا۔ دوران میٹنگ فارمولا ون ٹیموں کی ایسوسی ایبشن کے آٹھ اراکین نے نگران ادارے کے ساتھ میٹنگ مؤخر کرنے کی تجویز مسترد ہونے کے بعد بات چیت کے بجائے واک آؤٹ کرنے کو مناسب سمجھا۔

ٹیموں کی تنظیم کا خیال ہے کہ اگلے سال تکنیکی اور کھیل کے جن قوانین کا نفاذ کیا جانا ہے وہ پہلے سے مرتب کر لئے گئے ہیں جو موٹر اسپورٹس کی عالمی کونسل کی ہدایات کے منافی ہیں۔ اِس صورت حال کے بعد فارمولا ون کے مستقبل پر ایک بارپھر بے یقینی کے بادل چھا ئے ہوئے ہیں۔

Max Mosley
فازمولا ون کار ریسنگ ادارے کے سربراہ میکس موزلےتصویر: picture-alliance/ dpa

فارمولا ون کار ریسنگ میں شرکت کرنے والی ٹیموں کی تنظیم کو فوٹا بھی کہا جاتا ہے۔ فوٹا نے میٹنگ میں بات چیت کی ناکامی کے بعد کہا تھا کہ ایسی صورت حال بن گئی ہے کہ وہ اگلے سال کی چیمپئن شپ میں شرکت کے قابل نہیں رہے۔ نگران ادارہ بند گلی کا راستہ اپنائے ہوئے ہے۔ اِس واک آؤٹ کے بعد اُن کے پاس قوانین کی منظوری میں ووٹنگ کا حق بھی نہیں رہا تھا۔ فوٹا اپنی حکمت عملی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنے کا ارادہ رکھتی تھی مگر اس عمل میں ثالثی کے لئے کئی اور ادارے بھی شریک رہے۔

گزشتہ ہفتے کے دوران پیدا ہونے والے بحران سے فارمولا ون کار ریسنگ کا مستقبل انتہائی پیچیدگی کا شکار ہو گیا ہے جس سے اِس کھیل سے جڑے بے شمار افراد کے روزگار کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ فارمولا ون کار ریسنگ کے عالمی ادارےمیں تقسیم کے امکانات مزید بڑھ گئے تھے۔ اب امید ہو چلی ہے کہ شاید صورت حال بہتر ہو جائے۔ فوٹا بار بار کہہ چکی ہے کہ اگر کوئی صورت نہ نکلی تو وہ خود فارمولا ون کار ریسنگ کا انعقاد کرے گی۔ فوٹا اور فارمولا ون کار ریسنگ کا عالمی ادارہ پہلے ہی بجٹ کی حد اور تکنیکی معاملات پر سینگ پھنسائے ہوئے ہے۔

فارمولا ون ٹیم ایسو سی ایشن کے آٹھ اراکین میں فیراری، میک لارن، بی ایم ڈبلیو ساؤبر، رینو، ٹویوٹا، ریڈ بُل ریسنگ، ٹورو روسو اور بران جی پی ہیں۔ اِن ٹیموں نے سن دو ہزار دس کی فارمولا چیمپئن شپ میں شرکت نہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ فارمولا ون کار ریسنگ کے معاملات میں پیچیدگیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ فریقین اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹے ہیں۔ لچک دکھائے بغیر بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ تازہ ثالثی کی کوششوں سے حوصلہ افزاء اشارے سامنے آئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے کی میٹنگ کے بعد فار مولا ون کار ریسنگ ادارے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھاکہ آٹھ ٹیموں کے واک آؤٹ کرنے کے باعث قوانین کے موضوع پر کوئی بات آگے نہیں بڑھ سکی ہے۔ اِس صورت حال پر افسوس کا بھی اظہار کیا گیا۔

Formel 1 in Brasilien 2008
فازمولا ون سپورٹ اپنی سنسنی خیزی کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے۔تصویر: AP

فریقین کے درمیان گزشتہ کئی ہفتوں سے بجٹ اور دوسرے تکنیکی قوانین پر بھی اختلافات کا عمل جاری ہے جو جون میں باہمی بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ جون میں بات چیت کا عمل فرانسیسی شہر پیرس میں جاری رکھا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے کے دوران ہونے والی میٹنگ میں ولیم ٹیم اور فورس انڈیا کے نمائندے شریک تھے۔ اِن دونوں کی رکنیت فوٹا نے پہلے ہی معطل کر رکھی ہے کیونکہ انہوں نے اگلے سال کی چیمپئن شپ میں شرکت کا فیصلہ کر رکھا ہے اور فوٹا اِس پر اِن سے خفا ہے۔

جرمنی کے شہر Nurburgring میں اتوار کو جرمن گراں پری شیڈیول کا انعقاد ہوا تھا۔ اب چھبیس جولائی کو ہنگری گراں پری کا انعقاد بداپیسٹ شہر میں ہونا ہے۔ جس میں Jaime Alguersuari کی شرکت سے وہ فارمولا تاریخ کے کم عمر ترین ڈرائیور بن جائیں گے۔