1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ، ویسٹ بینک اور یروشلم میں مظاہرے، دو فلسطینی ہلاک

عابد حسین
9 دسمبر 2017

یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے سے فلسطینی علاقوں بشمول یروشلم میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ یروشلم میں مظاہرین کی اسرائیلی سکیورٹی کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2p45d
Gaza - Demonstrant rennt mit Palästinensischer Flagge nahe der israelischen Grenze
تصویر: Reuters/M. Salem

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چھ دسمبر کو یروشلم شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا گیا تھا۔ اس امریکی اعلان کے بعد فلسطینی علاقے میں شدید عدم استحکام کی کیفیت پائی جاتی ہے۔

مشرقی یروشلم میں فلسطینی مظاہرین کی اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم دوافراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق مظاہروں میں  ہزاروں فلسطینی شریک تھے اور ان جھڑپوں میں درجنوں زخمی بھی ہوئے۔ بعض رپورٹوں کے مطابق فلسطینی علاقوں میں ہونے والے مختلف مظاہروں میں زخمیوں کی تعداد سات سو کے لگ بھگ ہے۔

فلسطینیوں کی جانب سے ’یوم غضب‘، اسرائیل نمٹنے کے لیے تیار

انتفادہ کیا ہے؟

’نریندر مودی فلسطین کا دورہ کریں گے‘

امریکی پالیسی میں تبدیلی ’اعلان جنگ‘ ہے، حماس

اسی دوران غزہ پٹی سے اسرائیلی سرزمین پر تین راکٹ بھی داغے گئے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان راکٹوں کو دفاعی میزائل نظام کے ذریعے فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔ اس کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں دو مختلف مقامات پر حملے بھی کیے۔ حماس کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم چودہ فلسطینی زخمی ہوئے۔

غزہ میں فلسطینیوں کی انتہا پسند تنظیم حماس نے جمعہ آٹھ دسمبر کو یومِ غضب قرار دیا تھا۔ اس موقع پر تنظیم کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ آٹھ دسمبر سے فلسطینیوں کی جانب سے جدوجہد شروع کرنے کی نئی تحریک ’انتفادہ‘ کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔ غزہ اسرائیل کے بارڈر پر بھی ہزاروں فلسطینی مظاہرے میں شریک تھے۔

Gazastreifen Proteste Trump Israel Palästina Jerusalem
فلسطینی مظاہرین کی اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم دوافراد ہلاک ہوئے ہیںتصویر: Reuters/I. Abu Mustafa

اسی طرح فلسطینی انتظامیہ  کے زیرنگرانی مغربی کنارے یا ویسٹ بینک میں بھی اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں پینسٹھ فلسطینیوں کے زخمی ہونے کا بتایا گیا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی حکام نے اٹھائیس فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

عالمی سطح پر بھی امریکی فیصلے پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں سبھی رکن ملکوں نے امریکی اعلان پر نکتہ چینی کی۔ فلسطینی لیڈر محمود عباس نے عالمی ردعمل پر اقوام عالم کا خیر مقدم کیا ہے۔

ٹرمپ کے اعلان کے خلاف مسلم اکثریتی ممالک میں مظاہرے