1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمر رسیدہ مغربی سیاحوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ

15 مارچ 2011

ایک زمانہ تھا، جب کندھوں پر رکھے بیگ میں زادِ راہ لیے نوجوان مسافر، بر اعظم ایشیا کی سیاحت کے لیے بےتاب نظر آیا کرتے تھے۔ تاہم وقت کے ساتھ ساتھ ان نوجوان مسافروں کی جگہ اب ریٹائرڈ افراد نے لے لی ہے۔

https://p.dw.com/p/10ZHL
تصویر: AP

خرچ کرنے کے لیے وقت اور پیسوں کی فراوانی کی بدولت مغربی سیاحوں کی ایک نئی نسل، مہم جُوئی کا جذبہ اور معلومات حاصل کرنےکی لامتناہی پیاس لیے بھارت، چین اور دیگر ایشیائی ممالک میں کثرت سے نظر آنے لگی ہے۔

نئی دہلی میں قائم ایک سیاحتی کمپنی Cox and King's کے اعلٰی نمائندےکرن آنند کے مطابق سیاحت اب ایک منافع بخش شعبہ ہے، جو مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں، "بوڑھے یا پختہ عمر کے افراد اکثر اپنی پینشن کو خرچ کرنے اور دلچسپ مقامات کی سیر کے لیے سال بھر کی تعطیلات گزارنا پسند کرتے ہیں اور اسی حساب سے اپنی زندگی ترتیب دیتے ہیں"۔

Flash-Galerie Bangladesch Cricket World Cup 2011 Indien Beten in Bombay
بھارت کا رخ کرنے والے زیادہ تر سیاح وہاں کی مقامی ثقافت سے روشناس ہونے میں زیادہ دلچسپی ظاہر کرتے ہیںتصویر: AP

آنند کے مطابق 55 یا اس سے بھی زائد عمرکے سیاحوں کی ترجیحات نوجوان سیاحوں سے مختلف ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر وہ بھارت کے مشہور ساحلی تفریحی مقام گوا کی بجائے مقامی ثقافت اور اُن شاہی محلات کا دورہ کرنے میں زیادہ دلچسپی دکھاتے ہیں، جنہیں اب ہوٹلوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔

قومی دفتر شماریات کی جانب سے فراہم کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق صرف سن 2009 میں ہی 55 تا 64 برس کے ایک لاکھ تین ہزار برطانوی باشندوں نے بھارت جبکہ 51 ہزار نے چین کے سیاحتی دورے کیے۔

لندن میں قائم سیاحتی کمپنی Original Travel کے مالک ٹام باربر کہتے ہیں کہ جب انہوں نے اپنی کمپنی شروع کی تو اس کا مقصد نوجوان پیشہ ور افراد کو بیرون ملک ولولہ انگیز تعطیلات گزارنے کا موقع دینا تھا۔ تاہم کچھ عرصے بعد انہوں نے یہ محسوس کیا کہ انہیں سیاحت کے لیے بہت سی کالز ان نوجوانوں کے والدین کی جانب سے موصول ہو رہی ہیں۔

BdT Smog in China
چین بھی مغربی سیاحوں کی توجہ کا بڑا مرکز ہےتصویر: AP

ٹام کے مطابق پختہ عمر کے افراد کی جانب سے سیاحت میں دلچسپی کی ایک بڑی وجہ ان کی مجموعی طور پر اچھی صحت اور فٹنس ہے، جو انہیں سفاری اور اس جیسے دیگر چیلینجوں کی جانب راغب کرتی ہے۔

ٹام کے مطابق ان کے 50 برس سے زائد عمر کے گاہکوں کی نصف تعداد چین کا رخ کرتی ہے جبکہ بھارت کا رخ کرنے والے سیاحوں کی تعداد بھی اتنی ہی ہے۔

سیاحتی شعبے کے ماہرین کے مطابق لوگوں میں ایشیائی ممالک کی سیاحت کی جانب مائل ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ مجموعی طور پر ایشیا کے ہوٹلوں میں کھانے کا معیار اور حفظان صحت کے اصولوں کی پاسداری بہتر ہوئی ہے، جس نے پختہ عمر کے سیاحوں کے دل سے صحت کے حوالے سے خدشات دور کر دیے ہیں۔

اگرچہ سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کے مطابق عرب دنیا میں حالیہ انقلابی سرگرمیوں کے باعث لوگوں کے لیے ان ممالک کی سیاحت ایک ممنوعہ امر بنا ہوا ہےتاہم لگتا ایسا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ایران، اومان اور شام جیسے ممالک مغربی ممالک کے پختہ عمر کے سیاحوں کی اگلی منزل ہوں گے۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں