1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی مالیاتی بحران کے اثرات بھارت پر بھی

17 اکتوبر 2008

عالمی مالیاتی بحران کا اثر اب بھارت پر بھی واضح طور پرنظر آنے لگ گیا ہے۔ ایک سرکاری ادارے نے کہا ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو بھارت کی اقتصادی ترقی کی 9 فیصد سے گھٹ کر سات اعشاریہ چھ فیصد ہو جائے گی۔

https://p.dw.com/p/FbaT
تصویر: AP

بھارت میں سٹاک مارکیٹوں کی خستہ صورتحال اور سرمایا کاروں میں خوف کے احساس سے بھارتی مالیاتی منڈیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ عالمی مالیاتی بحران، بالخصوص امریکی مالی بحران کےخوف سے جمعرات کے دن ممبئی سٹاک اکسچینج دو اعشاریہ ایک ایک فی صد گر کر دس ہزار پانچ سو اکیاسی اعشاریہ چار نو پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس سے قبل جمعرات کی صبح ممبئی سٹاک ایکسچینج ، تقریباچھہ فی صد گر کر گُزشتہ دو برسوں میں اپنی سب سے نچلی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ تاہم بعد دوپہر مارکیٹ میں بہتری دیکھنے میں آئی۔

بھارتی وزیر خزانہ پی چدمبرم کی اس یقین دہانی کے باوجود کہ مالیاتی بحران پر قابو پانے کے لئے مزید اقدامات اُٹھائے جائیں گے، ممبئی سٹاک ایکسچینچ میں گراوٹ آگئی۔ ادھر مالی خسارے سے دوچار بھارتی نجی فضائیہ کمپنی جیٹ ائیروییز سے نکالے گئے تقریباً دو ہزار ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔

ممبئی میں فضائیہ کمپنی کے دفتر کے باہر کچھ مُظاہرین نے جمعرات کے دن احتجاج کیا۔ ادھر ماہرین کے مطابق اگر موجودہ مالیاتی بحران پر فوری طور پر قابو نہیں پایا جاتا ہے تو بھارت کی اقتصادی ترقی کی شرح نو فی صد سے کم ہوکر سات اعشاریہ چھہ فی صد ہوجائے گی۔ اسی صورتحال میں نجی فضائی کمپنی جٹ ائیر ویز کے ملازمین کو اچانک نوکریوں سے نکال دینے کے بعد اب یہ خدشہ بھی لاحق ہو گیا ہےکہ بھارتی فضائی کمپنی ائیر انڈیا سے بھی ملازمین کو نکالنے دیا جائے گا۔