1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی مالیاتی بحران اور یورپ میں بے روزگاری میں اضافہ

خبر رساں ادارے26 فروری 2009

یورپ بھر میں امریکی موٹرساز ادارے جنرل موٹرز کی فیکٹریوں کے باہر ہزاروں ملازمین اپنا روزگار بچانے کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/H22Q
اوپل کمپنی کے ملازمین احتجاج کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/ dpa

جرمنی کے شہر Rüsselsheim میں جنرل موٹرز کے ذیلی ادارے Opel کے کارخانے کے باہر جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائیر نے تقریباً 15 ہزار ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ حکومت اُنہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ جرمنی کے دوسرے شہروں میں بھی ملازمین نے موٹر ساز ادارے اوپل کی فیکٹریوں کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے۔ جرمنی کے علاوہ برطانیہ، آسٹریا، فرانس، ہنگری اور اسپین میں بھی جنرل موٹرز کے ذیلی کارخانوں کے باہر ملازمین نے احتجاج کیا۔

Steinmeier Opel
اوپل ملازمین سے خطاب سے قبل جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائرتصویر: picture-alliance/ dpa

جرمنی میں تقریباً 25 ہزار افراد اوپل کمپنی کے لئے کام کرتے ہیں۔ امریکہ کے دو بڑے موٹر ساز ادارے جنرل موٹرز اور کرائیسلر پہلے ہی بڑے پیمانے پر اپنے ہاں ملازمتوں میں کٹوتی کے اعلان کرچکے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ جنرل موٹرز کے فیصلے سے اوپل کمپنی بھی متاثر ہو گی۔

جرمنی میں بے روزگاری

Proteste General Motors Opel
اوپل کمپنی کے باہر احتجاجی بینر آویزاں ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

عالمی اقتصادی بحران یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کو بھی آہستہ آہستہ اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے جس کے باعث جرمنی میں بے روزگاری میں مسلسل اضافے کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ روزگار کے وفاقی جرمن ادارےکے اعدادوشمار کے مطابق جرمنی میں بے روزگاری کی شرح 7.8 فیصد سے بڑھ کر 7.9 فیصد ہو چکی ہے۔ متعدد کمپنیاں مالی پریشانیوں کے باعث پہلے ہی کارکنوں کے کام کے اوقات میں کمی کا اعلان کر چکی ہیں۔ جرمن ادارہ برائے روزگار کے مطابق ملازمت کے دورانیے کی کمی سے اب تک دو لاکھ سے زائد ملازمین متاثر ہو چکے ہیں۔

اس ماہ عالمی بینک کے سربراہ Robert Zoellick نے جرمن چانسلر اینگلا میرکل سے گفتگو کے بعد کہا تھا’’ دنیا اقتصادی بحران سے معاشی بحران کی طرف جارہی ہے اور معاشی بحران ہمیں بےروزگاری کے بحران سے دوچار کر دے گا۔‘‘

Opelaner demonstrieren für Opel Rettung
ملازمتوں کے مواقع میں کٹتوتی سے بہت بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہونے کا اندیشہ ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

اوپل کی طرح دیگر کمپنیاں بھی مالی پریشانیوں کے باعث اپنے اخراجات میں کٹوتیوں کے علاوہ ملازمتوں کے مواقع میں کمی کا اعلان کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ جمعرات کے روز کیمیکل مصنوعات تیار کرنے والے سب سے بڑے جرمن صنعتی گروپ BASF نے اعلان کیا کہ پیداوار کی طلب میں کمی کے باعث وہ بھی اپنے ملازمین کی تعداد کم کرنے سمیت اخراجات میں کمی کے لئے مختلف اقدامات پر غور کر رہا ہے۔