1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ثقافتی ورثے سے متعلق برازیلیہ میں اجلاس

26 جولائی 2010

اقوام متحدہ کی عالمی ثقافتی ورثے کا تعين کرنے والی کميٹی برازيل کے دار الحکومت برازيليہ ميں اس پر غور کر رہی ہے کہ دنيا کے کن نئے شہروں اور مقامات کو بنی نوع انسان کا مشترکہ عالمی ورثہ قرار ديا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/OV75
جرمنی کے بالائی ہارس کے علاقے کا آبی نظامتصویر: Harzwasserwerke GmbH

اقوام متحدہ کی عالمی ثقافتی ورثے کا تعين کرنے والی World Heritage Committee برازيل کے دار الحکومت برازيليا ميں اس پر غور کر رہی ہے کہ دنيا کے کن نئے شہروں اور مقامات کو بنی نوع انسان کا مشترکہ عالمی ورثہ قرار ديا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کی تعليمی، ثقافتی اور سائنسی تنظيم يونيسکو کی کميٹی کا اتوار 25 جولائی کو شروع ہونے والا اجلاس 10 روز تک جاری رہے گا۔ اس ميں عالمی ثقافتی ورثے کے طور پر چنے گئے مقامات کی اہميت کو گھٹايا بھی جا سکتا ہے۔ اس سال کميٹی ایسے 32 نئے مقامات کے بارے ميں غور کر رہی ہے، جنہیں عالمی ثقافتی ورثے ميں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان ميں سے 24 ثقافتی، چھ قدرتی اور دو ثقافتی اور قدرتی، دونوں نوعيت کے مقامات ہيں۔

Pasargad
پاسارگاد:ايران ميں سائرس اعظم کا دارالحکومت۔عالمی ثقافتی ورثہتصویر: irani

قدرتی اہميت کے لحاظ سے عالمی ورثے کے طور پر زير غور جگہيں، بلغاريہ ميں پيرين نيشنل پارک، فرانس کا ری يونين آئی لينڈ، روس کا پوتورانا پليٹو، تاجک نيشنل پارک اور تاجکستان ميں پامير کا کوہستان ہے۔

جن ثقافتی مقامات پر غور کيا جا رہا ہے، ان ميں غزہ سٹی، بيلجيم ميں بڑی کانيں، برازيل ميں ساؤ فرانسسکو اکوائر، جرمنی کے بالائی ہارس کے علاقے کا آبی نظام، بھارت کی جنتر منتر ريلوے، ايرانی شہر تبريز کا تاريخی بازار اور مارشل آئی لينڈز شامل ہيں، جہاں سن1940 ء اور 50ء کے عشروں ميں امريکہ نے کئی ايٹمی تجربات کئے تھے۔ یہ کميٹی عالمی ثقافتی ورثے کی حيثیت رکھنے والے مقامات کی فہرست ميں سے ايسے 31 مقامات کی بقا کی صورتحال پر بھی غور کرے گی، جنہيں ماحولياتی آلودگی، شہروں ميں مسلسل بڑھتی ہوئی تعميرات، خراب انتظامات کے تحت بڑے پيمانے پر سياحت، جنگوں اور قدرتی آفات کے باعث نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

سن 2009ء ميں يونيسکو نے عالمی ثقافتی ورثے ميں 13 نئے مقامات کو شامل کيا تھا۔ آج کل اِس فہرست ميں890 مقامات شامل ہيں۔ نئے مقامات ميں سے تين ايسے ممالک ميں ہيں، جہاں اس سے پہلے کوئی بھی جگہ عالمی ثقافتی ورثے ميں شامل نہيں تھی۔ يہ کيپ وردے آئی لينڈز پر سيداد ويلہا شہر کا تاريخی مرکزی علاقہ، بورکينا فاسو میں ايک ملین سال پرانے لوروپينی کھنڈرات اور کرغزستان ميں سليمان تو کا مقدس پہاڑ ہيں۔

جرمنی ميں ڈريسڈن ايلب وادی عالمی ثقافتی ورثے کے حامل مقامات کی فہرست سے خارج کيا جانے والا پہلا مقام ہے۔ اس کے فہرست سے خارج کئے جانے کی وجہ يہ ہے کہ اس پر گاڑيوں کی آمدورفت کے لئے ايک پل تعمير کيا گيا ہے، جسے اس کے قدرتی منظر کو نقصان پہنچانے والی تعمير سمجھا جاتا ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صديقی

ادارت: امجد علی