1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی بحران میں ہنوور صنعتی نمائش، امید کی ایک کرن

Henrik Böhme / امتیاز احمد21 اپریل 2009

جرمن شہر ہنوور میں ہونے والی صنعتی نمائش دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا صنعتی تجارتی میلہ شمار ہوتی ہے۔ لیکن موجودہ عالمی معاشی بحران کے باوجود اس عالمی میلے میں بیرونی دنیا سے نمائش کنندگان بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/HbMF
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی اس صنعتی نمائش کا دورہ کیاتصویر: picture-alliance/ dpa

ہنوور میں یہ عالمی نمائش آئندہ جمعہ کے روز تک جاری رہے گی جس میں مجموعی طور پر 60 سے زائد ملکوں سے آنے والے چھ ہزار سے زائد صنعتی ادارے حصہ لے رہے ہیں۔

ہنوور میں اس بین الاقوامی صنعتی نمائش کے انعقاد کے وقت بھی عالمی معیشت کو شدید بحران کا سامنا ہے۔ قریب چھ ہفتے قبل ہنوور ہی میں جب کمپیوٹر مصنوعات کی عالمی نمائش منعقد ہوئی تھی تو وہ کامیابی حاصل نہیں کرپائی جو متوقع تھی۔ اب اسی شہر میں عالمی صنعتی نمائش

کتنی کامیاب رہے گی؟ اس بارے میں اس نمائش کے سربراہ Wolfram von Fritsch کہتے ہیں :’’ Hannover کی یہ نمائش اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی صنعت ابھی زندہ ہے ۔ صنعتی شعبہ پیچھے کی طرف نہیں جارہا بلکہ یہ نئی جدت اور مختلف موضوعات کے ساتھ سامنے آرہا ہے۔ اس سال یہ نمائش ، مستقبل کی منصوبہ بندی، معاشی ترقی کے لئے اور اقتصادی بحران سے نمٹنے کے عمل میں عالمی صنعت کی بھرپور مدد کرے گی۔‘‘

Hannover Messe Colani
اس نمائش میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی حامل مشینیں پیش کی جا رہی ہیںتصویر: AP

امسالہ نمائش کی ایک خاص بات یہ ہے کہ معاشی بحران کے باوجود ملکی اور غیر ملکی نمائش کنندگان کی شرکت پچھلے سالوں کی طرح بھرپور ہے لیکن صنعتی مصنوعات کی تجارت کے حوالے سے دیکھا جائے تو صورت حال کچھ تشویش ناک بھی ہے۔ مثلا جرمنی میں اسی عالمی بحران کی وجہ سے بھاری اور ہلکی مشینیں تیار کرنے والی صنعتوں کی پیداوار گذشتہ مہینوں کے دوران تیزی سے کم ہوئی ہے۔ صرف فروری کے مہینے میں مشین سازی کی صنعت کو ملنے والے برآمدی آرڈرزکی تعداد آدھی ہو کر رہ گئی۔

Phoenix Contact نامی ایک کمپنی سے وابستہ Roland Bent کا کہنا ہے: ’’یہ بات تو یقینی ہے کہ ہم معاشی بحران سے متاثر ہوئے ہیں ۔ لیکن میرا خیال ہے کہ یہ نمائش مثبت اثرات پیدا کرے گی ۔ میرے پاس کوئی جادوئی شیشہ تو نہیں ہے جسے دیکھ کر میں یہ بتا سکوں کہ معاشی بحران کب ختم ہوگا۔ لیکن ایک بات میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم اس عالمی نمائش میں اپنے

گاہکوں کے ساتھ نہایت ہی مفید بات چیت کریں گے، تاکہ صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کے بہتر سے بہتر حل تلاش کرسکیں۔‘‘

اس کا مطلب یہ بھی نکلتا ہے کہ بات چیت تو ہوگی لیکن مشینوں کی تیاری کے لئے نئے آڈرز شائد نہ مل سکیں۔ لیکن سب سے اہم سوال کہ آخر یہ معاشی بحران کب ختم ہو گا، اور کب نئے آڈرز ملنا شروع ہوں گےِِِ؟ ۔اس کا جواب ابھی کسی کے پاس بھی نہیں ہے ۔ لیکن اس صنعتی نمائش کا انعقاد امید کی ایک کرن ضرور ہے۔