1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'طالبان کی کامیابی نے کشمیری جنگجوؤں میں امید پیدا کر دی ہے‘

14 ستمبر 2021

بھارتی قیادت افغانستان پر طالبان کے قبضے سے پریشان دکھائی دیتی ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ  اس سے بھارت کے زیر انتطام کشمیر میں عسکریت پسندی مزید بڑھے گی۔

https://p.dw.com/p/40J8v
تصویر: WAKIL KOHSAR AFP via Getty Images

لیفٹیننٹ جنرل  دیپیندر سنگھ ہودا، جو شمالی بھارت کے سابقہ کمانڈر رہ چکے ہیں، کا کہنا ہے کہ طالبان کی فتح کے بعد سرحد پار سے عسکریت پسند گروہ ''یقینی طور پر کشمیر میں اپنے جنگجوؤں کو بھیجیں گے۔‘‘  لیکن جنرل سنگھ کے مطابق ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ کیا ان جنگجوؤں کی وجہ سے سکیورٹی صورتحال بہت زیادہ متاثر ہو گی یا نہیں۔

بھارتی قیادت کو پریشانی ہے کہ طالبان کے زیر قیادت افغانستان کہیں ان عسکریت پسندوں کا گڑھ نہ بن جائے، جن میں سے اکثر پاکستان کی نئی دہلی کے خلاف مہم میں مبینہ طور پر شامل ہیں۔ نئی دہلی طالبان کو پاکستان کی''پراکسی‘‘ کہہ چکا ہے۔ بھارت کی حمایت افغانستان کی سابقہ اشرف غنی کی حکومت کے ساتھ تھی۔ سید صلاح الدین پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک جہادی گروہ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا،''عنقریب بھارت بھی کشمیری جنگجوؤں کے ہاتھوں شکست خوردہ ہو جائے گا۔‘‘

بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین ساوہنی کا کہنا ہے، ''طالبان کے اقتدار میں آنے سے پاکستان کی جیو پولیٹیکل اہمیت بڑھ گئی ہے اور یوں کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن مزید مستحکم ہو جائے گی۔‘‘

افغان طالبان کی جانب سےکہا گیا ہے کہ بھارت افغانستان میں اپنے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری رکھ سکتا ہے لیکن طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کی جانب سےبی بی سی کو ایک انڑویو میں کہا گیا،''طالبان کے پاس یہ حق ہے کہ وہ کشمیر، بھارت یا کسی بھی اور ملک میں مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرتے رہیں۔‘‘وہ جنگجو، جو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارت کے خلاف لڑ چکے ہیں، طالبان کے اقتدار سے انہیں ایک نئی امید ملی ہے۔ سابقہ کشمیری باغی احمد، جس نے کچھ افغان عسکریت پسندوں کو انیس سو نوے کی دہائی میں کشمیر پہنچایا تھا، کا کہنا ہے کہ وہ ''قابل جنگجو تھے۔‘‘ دو دہائیوں بعد اب احمد کا کہنا ہے کہ وہ توقع کر رہے ہیں کہ یہاں جنگی سازوسامان کی کمی کے شکار عسکریت پسندوں کو افغانستان سے اسلحہ ملے گا، ''طالبان کی کامیابی نے یہاں امید پیدا کر دی ہے۔‘‘

کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی اور مسلمانوں کے خلاف سخت پالیسیوں نے کشمیر میں عسکریت پسندی کو مزید ہوا دی ہے۔