1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدارتی انتخابات: رفسنجانی اور جلیلی بھی نامزدگی کے خواہاں

12 مئی 2013

سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی اور تہران حکومت کے جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی نے آئندہ ماہ کے صدارتی انتخابات لڑنے کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/18WNY
تصویر: Mehr

ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروانے کی ہفتے کو آخری تاریخ تھی۔ اکبر ہاشمی رفسنجانی اور سعید جلیل نے وقت ختم ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے اپنے کاغذات پیش کیے۔

ان کے اس عمل سے ایران کے سیاسی حلقوں میں حیرت کی لہر دَوڑ گئی۔ وزارتِ داخلہ میں اپنے کاغذات جمع کروانے کے بعد مقامی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے رفسنجانی نے کہا: ’’میں خدمت کرنے کے لیے آیا ہوں۔ یہ عوام کا حق ہے کہ وہ مجھے منتخب کریں یا نہ۔‘‘

رفسنجانی اگست میں 79 برس کے ہو جائیں گے۔ 2009ء میں صدر محمود احمدی نژاد کے دوبارہ انتخاب کو متنازعہ قرار دینے پر ایران میں انتہائی قدامت پسند حلقوں نے رفسنجانی کو تنہا کر دیا تھا۔

ان کی جانب سے انتخابات کو متنازعہ قرار دیے جانے پر عوام کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی تھی۔ حکومت نے احتجاجی مظاہروں کو طاقت سے دبا دیا تھا جبکہ صحافیوں اور حکومت مخالف سینکڑوں سیاسی کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

Noruz persisches Neujahr Tradition Mahmoud Ahmadinejad
ایران کے صدر محمود احمدی نژادتصویر: picture-alliance/AP Photo/Office of the Supreme Leader

رفسنجانی کے ساتھ ساتھ سعید جلیلی نے بھی آخری لمحات پر کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ وہ عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے جوہری تنازعے پر بات چیت کے لیے اپنی حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں۔

جلیلی نے اپنے کاغذات جمع کروانے کے بعد صحافیوں سے بات نہیں کی۔ وہ 15مئی کو استنبول میں یورپی یونین کی سربراہ برائے خارجہ امور کیتھرین ایشٹن سے ملاقات کریں گے۔ اس دوران ایران کے جوہری تنازعے پر ہی بات ہو گی۔

ایشٹن کے مطابق اس سے قبل ہونے والی ملاقات میں فریقین کے درمیان اختلافات کم کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہوئی تھی۔ مغربی طاقتوں کا ماننا ہے کہ ایران اپنے جوہری منصوبے کی آڑ میں ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم تہران حکام کا مؤقف ہے کہ ان کا نیوکلیئر پروگرام پرُامن مقاصد کے لیے ہے۔

ایران کی وزارت داخلہ نے ہفتے کو بتایا کہ صدارتی انتخابات کے لیے 14 خواتین سمیت 450 افراد نے اپنے کاغذات جمع کروائے ہیں۔ ایران کے صدر احمدی نژاد آئینی رکاوٹوں کے باعث تیسری مدت کے لیے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

ng/ai (dpa, Reuters, AP, AFP)