1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی بھارت میں طوفانِ باد و باراں، درجنوں افراد ہلاک

3 مئی 2018

شمالی بھارت کے کئی شہروں کو جمعرات تین مئی کو گرد و غبار اور بارش کے شدید طوفان کا سامنا کرنا پڑا۔ اس طوفان نے بھارتی ریاست اترپردیش اور مغربی راجستھان کے کئی علاقوں میں تباہی مچائی۔

https://p.dw.com/p/2x6Ku
Afghanistan Angriff auf das Indische Konsulat in Mazar-i-Sharif
تصویر: Getty Images/AFP/F. Usyan

بھارت میں بدھ دو اپریل کی شام سے چلنے والے زوردار طوفان کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد درجنوں میں ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انتظامی حکام نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اتر پردیش ریاست کے 75 میں سے چالیس اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں کم از کم 65 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ بقیہ ہلاکتیں دوسرے علاقوں میں ہوئی ہیں۔

طاقت ور طوفان سے تاج محل کے دروازوں کے دو مینار الٹ گئے

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 11 ہلاک

سمندری طوفان کے سبب بھارت اور سری لنکا میں 26 ہلاکتیںقدرتی آفات سے متعلق نئی رپورٹ: جنوبی ایشیا کے شہر خطرے میں

 

اتر پردیش ریاست کے ریلیف کمیشنر ٹی پی گپتا کے مطابق ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ ہونے والی دوسری تباہی کا بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے اور اس وقت ترجیحی بنیادوں پر زخمیوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

اُدھر راجستھان کے آفتوں سے نمٹنے والے ادارے کے مطابق ریاست میں ہونے والی ہلاکتیں تینتیس ہیں راجستھان کو بھی انتہائی تیز رفتار جھکڑوں کا سامنا رہا۔ اس طوفان کے ساتھ چلنے والی ہوا کی رفتار ایک سو کلومیٹر سے زائد تھی۔ مقامی ضلعی حکام کے مطابق ابھی امدادی عمل جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا قوی امکان ہے۔

Indien Sturmschaden in Agra / Uttar Pradesh
بیشتر ہلاکتوں کی وجہ طوفان کے دوران مختلف مکانات اور عمارتوں پر گرنے والی آسمانی بجلی ہےتصویر: Getty Images/AFP

 انتظامی اہلکاروں کے مطابق بیشتر ہلاکتوں کی وجہ طوفان کے دوران مختلف مکانات اور عمارتوں پر گرنے والی آسمانی بجلی ہے۔ اس بجلی کے گرنے سے کئی عمارتوں کو انہدام کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی ہلاکتوں کی وجہ درختوں کا گرنا بھی بتایا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اس قدرتی آفت کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ تین سو کے قریب بجلی کے کھمبے بھی گر چکے ہیں۔

اتر پردیش کے متاثرہ چالیس اضلاع میں سے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان کا سامنا آگرہ شہر کو رہا، جہاں تینتالیس افراد ہلاک ہوئے۔ آگرہ ہی وہ شہر ہے، جس میں مغلیہ دور حکومت کے بادشاہ شہنشاہ جہانگیر کے عہد میں تعمیر کیا جانے والا عالمی شہرت کا حامل تاج محل واقع ہے۔

اس دوران اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتہ ناتھ نے امدادی اداروں کے اہلکاروں کو متاثرین کی ہر ممکن امداد فراہم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سارے ریلیف کام کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔ یہ بھی اعلان کیا گیا کہ ہر ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو چار چار لاکھ بھارتی روپے زر تلافی کے طور پر دیے جائیں گے۔

بھارت میں سمندری طوفان ’وردھا‘

 ع ح ⁄ ع ب ⁄  اے ایف پی