1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شدید گرمی دوسری عالمی جنگ کے گولہ بارود کو باہر لے آئی

3 اگست 2018

جرمنی میں ان دنوں اس قدر شدید گرمی پڑ رہی ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بم برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ پانی بخارات بن کر اڑتا جا رہا ہے اور نیچے سے ابھی تک نہ ملنے والا گولہ بارود نکل رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/32ac4
Deutschland Niedrigwasser legt Weltkriegsmunition frei - zahlreiche Funde
تصویر: picture-alliance/dpa/K.D. Gabbert

جرمن پولیس کے مطابق ملک کے مشرقی دریائے ایلبے کے متعدد مقامات پر ایسے بم ملے ہیں، جو دوسری عالمی جنگ کے دوران پھٹ نہیں سکے تھے۔ جرمن صوبے سیکسنی میں پولیس کی ترجمان گرِٹ میرکر کا ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’دریائے ایلبے میں ابھی تک ہمیں بائیس گرینیڈ اور دیگر دھماکا خیز مواد ملا ہے۔‘‘

اس ترجمان کا کہنا تھا، ’’یہ پانی کے کم ہونے کی وجہ سے ہوا ہے کہ چھوٹے بم نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔‘‘ جولائی کے مہینے میں جرمنی میں ریکارڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اکتیس جولائی کو اس ریاست میں انتالیس عشاریہ پانچ سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا اور اس کی گزشتہ کئی عشروں میں مثال نہیں ملتی۔

Deutschland Niedrigwasser legt Weltkriegsmunition frei - zahlreiche Funde
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Förster

رواں ہفتے کے آغاز میں اسی ریاست کے شہر ماگڈے بُرگ میں پانی کی سطح 51 سینٹی میٹر تک نیچے چلی گئی تھی۔ قبل ازیں اس شہر میں 1934ء میں تاریخی طور پر پانی 48 سینٹی میٹر تک اپنی سطح سے نیچے گیا تھا۔

مقامی پولیس نے لوگوں کو واضح ہدایات دے رکھی ہیں کہ ماضی کا ایسا کوئی بھی بم نظر آنے کی صورت میں اسے ہاتھ نہ لگایا جائے۔ میرکر کے مطابق زیادہ تر لوگ ایسا کوئی بھی بم نظر آنے کی صورت میں پولیس سے ہی رابطہ کرتے ہیں لیکن آج ایک اخبار میں شائع ہونے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص نے ایسا ہی ایک بم پکڑا ہوا ہے۔ جرمن پولیس اطلاع ملتے ہی ایسے مقامات پر بم کو ناکارہ بنانے والے عملے کو روانہ کر دیتی ہے۔دوسری عالمی جنگ کے دور کا گولہ بارود: شوق، دھماکے، گرفتاری

ماہرین کو ہفتے کے روز ہی ایلبے دریا سے ٹینک شکن مائنز ملی تھیں۔ ستر سال بعد ملنے والے ایسے زیادہ تر بم زنگ آلود ہو چکے ہوتے ہیں اور عمومی طور پر پھٹنے کے قابل نہیں ہوتے۔

دریں اثناء آج جرمنی کے متعدد دریاؤں میں پانی کی کمی کی وجہ سے بحری جہازوں کی نقل و حرکت محدود بنا دی گئی ہے۔ جن راستوں میں پانی کی کمی نوٹ کی گئی ہے، وہاں بحری جہازوں کو جانے سے روک دیا گیا ہے۔ دوسری جانب آج دریائے ایلبے کے کنارے پر واقع ایک نیشنل پارک میں آگ بھی بھڑک اٹھی ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق آگ ایسے پہاڑی جنگلاتی علاقے میں لگی ہے، جہاں تک رسائی انتہائی مشکل ہے۔ سیکسنی ریاست میں آگ تقریباً چار ہزار مربع میٹر پر پھیلے ہوئے جنگلاتی علاقے میں لگی ہوئی ہے اور اس سے فی الحال انسانی بستیوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ا ا / ع ا (نیوز ایجنسیاں)