1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شدید اسرائیلی کارروائی کے بعد حماس کا فائربندی کا اعلان

21 جولائی 2018

اسرائیل کی جانب سے شدید عسکری کارروائیوں کے بعد غزہ پٹی کی منتظم تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ فائربندی پر اتفاق کیا ہے۔ تشدد کی اس تازہ لہر میں ایک اسرائیلی فوجی اور چار فلسطینی ہلاک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/31qvf
Palästina Israel fliegt nach Schüssen auf Soldaten massive Luftangriffe in Gaza
تصویر: Getty Images/AFP/B. Taleb

حماس کے ترجمان فواز بارہوم نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ حماس تنظیم نے مصر اور اقوام متحدہ کی معاونت سے ’’قابض قوت‘ کے ساتھ فائربندی پر اتفاق کیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کی ایک ترجمان نے کہا کہ وہ سیاسی امور پر گفت گو نہیں کر سکتیں، تاہم غزہ پر حملے روک دیے گئے ہیں۔

اسرائیل کو ’یہودیوں کی قومی ریاست‘ قرار دینے کا متنازعہ بل منظور

حماس اور اسلامی جہاد کا اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کا اعلان

اسرائیلی مسلح افواج کے ترجمان یوناتھن کنریکس کے مطابق جمعے کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر ساٹھ مقامات کو ہدف بنایا گیا، جن میں حماس کا بٹالین ہیڈکوارٹر بھی شامل ہے۔

اسرائیلی فوج نے اس سے قبل کہا تھا کہ اس کے حملے غزہ سے کی جانے والی فائرنگ کے جواب میں ہیں، جن میں جنوبی غزہ سے اسرائیلی فوج کو نشانہ بنایا گیا۔ اسی علاقے میں فلسطینی مظاہرین سرحدی باڑ کے قریب احتجاج میں بھی مصروف ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مجموعی طور پر چار فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے تین اس کے رکن تھے۔ دوسری جانب اسرائیل نے بتایا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں اس کا ایک فوجی مارا گیا ہے۔

گزشتہ روز اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ میں متعدد مقامات پر بڑے پیمانے پر حملے کیے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان حملوں میں غزہ میں عسکری نوعیت کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں حماس کی سرگرمیاں یہ پیغام دے رہی ہیں کہ یہ تنظیم تشدد میں اضافہ چاہتی ہے۔

اقوام متحدہ کے مندوب برائے مشرق وسطیٰ نیکولے ملاڈینوف نے اشتعال انگیزی میں کمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فریقین سے صبروتحمل اور برداشت سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

ع ت، ع ح (ڈی پی اے)