1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شدت پسند الشیشانی کو ہلاک کرنے کا ایک اور دعوٰی

عدنان اسحاق9 مارچ 2016

امریکی حکام نے ایک فضائی حملے میں اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسند عمر الشیشانی کو ہلاک کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ شمال مشرقی شام میں الشدادی میں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1I9hr
تصویر: picture alliance/AP Photo

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے مطابق عمر الشیشانی کو چار مارچ کو کی جانے والی ایک فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا گیا۔ سرخ داڑھی والے اس شدت پسند کا تعلق جارجیا سے بتایا جاتا ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا، ’’ممکنہ طور پر الشیشانی مارا گیا ہے۔ اس کارروائی میں آئی ایس کے دیگر بارہ ارکان بھی ہلاک ہوئے ہیں‘‘۔ الشیشانی کا اصل نام ترکھان باتیراشیولی تھا اور امریکی حکام نے اس کے سر کی قیمت پانچ ملین ڈالر رکھی تھی۔

خبر رساں اداروں کے مطابق زمین پر امریکی دستوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے آئی ایس کے خلاف جاری اس آپریشن کی کامیابی کا جائزہ لینے میں مشکلات کا سامنا ہے اور امریکی حکام اس سے قبل بھی کئی مرتبہ الشیشانی کو ہلاک کرنے کا دعوٰی کر چکے ہیں۔ پینٹاگون کے ترجمان پیٹر کُک کے مطابق الشیشانی تجربہ کار جنگجو تھا اور وہ عراق اور شام میں کئی محاذوں پر آئی ایس کے شدت پسندوں کی کمانڈ بھی کر چکا تھا۔

Australien Verteidigung Ausrüstung
تصویر: picture-alliance/dpa/Raaf/Sgt Pete

پینٹاگون کے مطابق اگر الشیشانی مارا گیا ہے تو قفقاذ اور چیچنیا کے خطے سے آئی ایس کو نئے لوگ بھرتی کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو گا اور جس سے عراق و شام میں ان کی کارروائیوں پر فرق پڑ سکتا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق آئی ایس میں اس شدت پسند کا اثر و رسوخ بہت زیادہ تھا اور اس کی اس تنظیم میں حیثیت ایسی تھی، جیسے کسی ملک میں وزیردفاع کی ہوتی ہے۔

الشیشانی کا تعلق جورجیا کے اس علاقے سے ہے، جہاں زیادہ تر چیچن باشندے آباد ہیں۔ وہ بطور چیچن باغی روس کے خلاف بھی لڑ چکا ہے اور پھر 2006ء میں وہ جورجیا کی فوج میں شامل ہو گیا تھا۔ اس کے بعد 2008ء میں روس اور جارجیا کی جنگ میں بھی اس نے حصہ لیا تھا۔ پھر اسے طبی مسائل کی وجہ سے فوج سے نکال دیا گیا اور 2012ء میں اس نے شام میں جا کر اسلامک اسٹیٹ کا ساتھ دینا شروع کردیا۔