1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی اہداف پر اسرائیلی حملے

22 اپریل 2021

اسرائیل کا کہنا ہے کہ ڈیمونا نیوکلیئر ری ایکٹر کے قریب ایک میزائل گرنے پر اس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شامی اہداف کو نشانہ بنا یا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔

https://p.dw.com/p/3sLyg
Israel I Shimon Peres Negev Nuclear Research Center
تصویر: Planet Labs Inc./AP/picture alliance

اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز کہا کہ پڑوسی ملک شام سے اس پر ایک میزائل داغا گیا تھا اور اس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شامی اہداف کو میزائلوں کا نشانہ بنا یا ہے۔

اس سے قبل اسرائیل کے ڈیمونا قصبے کی فضا سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھی، جو کسی ممکنہ حملے کا اشارہ تھا۔ اسی قصبے میں اسرائیل کا ایک نیوکلیئر ری ایکٹر ہے۔ قومی میڈیا نے بھی وسطی اسرائیل میں سائرن کی تیز آوازوں کی اطلاع دی ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت ہوا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ جنوبی اسرائیل میں فضا سے فضا میں داغا گیا ایک میزائل دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا تاہم کسی جانی نقصان یا کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ یہ ایس اے۔5 میزائل تھا اور نیوکلیائی ری ایکٹر کو نشانہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس اے این اے نے کہا کہ شامی فضائیہ نے اسرائیلی حملے کو فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔”ایئر ڈیفینس نے راکٹوں کو فضا میں ہی روک لیا اور ان میں سے بیشتر کو گرا دیا۔"

Irans Atomanlage in in Isfahan
ایران کا نطنز جوہری پاور پلانٹتصویر: Maxar Technologies/​REUTERS

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی

ڈیمونا سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع گاوں ابو کرینات میں فضا سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھی۔ نجیب کے اسی ریگستانی قصبے میں اسرائیل کا نیوکلیائی ری ایکٹر واقع ہے۔ خفیہ طور پر کام کرنے والے ڈیمونا نیوکلیئر ری ایکٹر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ اسرائیل کے غیر اعلانیہ نیوکلیائی ہتھیاروں کے پروگرام کا مرکز ہے۔

ایران اپنے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے کے متعدد واقعات کے لیے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہراتا رہا ہے۔ اسرائیل جوہری معاہدہ بحال کرنے کی امریکی کوششوں کی مخالفت کر رہا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے اور بین الاقوامی برادری کو ڈیمونا ری ایکٹر کا جائزہ لینا چاہیے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل، ایران کو جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا اور اس کے دفاعی عہدیداروں نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ تل ابیب ایرانی اہداف کو ممکنہ نشانہ بنانے کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیل مشرق وسطی کے دیگر ملکوں میں ان کے نیوکلیائی پروگراموں کو نشانہ بناتے ہوئے ماضی میں دو مرتبہ بمباری کر چکا ہے۔

ایران کے روزنامے کیہان میں گزشتہ ہفتے شائع ایک مضمون میں ایرانی تجزیہ کار سعداللہ زارئی نے نطنز پر حملے کے جواب میں اسرائیل کے ڈیمونا ری ایکٹر کو نشانہ بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ زارئی نے اپنے مضمون میں 'آنکھ کے بدلے آنکھ‘ کے اصول کا حوالہ دیا تھا۔

انہوں نے لکھا تھا”ڈیمونا میں نیوکلیائی تنصیب کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ کیونکہ نطنر کے واقعے کے جواب کے لیے اس سے کچھ بھی کم مناسب نہیں ہے۔"

گوکہ کیہان اخبار کوئی کثیر الاشاعت اخبار نہیں ہے تاہم اس کے ایڈیٹر ان چیف حسین شریعت مداری کو خود ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مقرر کیا تھا۔ وہ ماضی میں خامنہ ای کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔

ج ا/ ص ز  (اے پی، روئٹرز)

’ایران سے خطرہ‘، اسرائیل نے میزائل دفاعی نظام فعال کر دیا

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں