سیلایا کی گرفتاری کے وارنٹس منسوخ، ہنڈوراس واپسی کی اجازت
26 مارچ 2011مانوئل سیلایا جون سن 2009 تک ہنڈوراس میں صدر مملکت کے عہدے پر فائز تھے۔ ہنڈوراس کے دارالحکومت تیگوسی گالپا سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مانوئل سیلایا کو اب واپس وطن لوٹنے کی اجازت بھی مل گئی ہے اور اس موقع پر انہیں اپنی گرفتاری کا خطرہ بھی نہیں ہو گا۔
تاہم تیگوسی گالپا میں سیلایا کے بارے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ملکی سپریم کورٹ کے جج Oscar Chincilla نے یہ بات واضح کر دی کہ قریباً دو سال قبل معزول کر دیے جانے والے سابق صدر کو اپنے خلاف بدعنوانی کے عدالتی الزامات کا سامنا کرنا ہو گا۔
یہ الزامات سیلایا کی معزولی کے بعد ان کی ملک سے جبری جلاوطنی سے متعلق ہیں جن سے قبل انہوں نے ملکی سپریم کورٹ کے ان احکامات کو بھی نظر انداز کر دیا تھا کہ تب انہیں ریاستی آئین میں ترمیم کے بارے میں ایک ریفرنڈم کا انعقاد ترک کر دینا چاہیے تھا۔
اس عدالتی فیصلے کے بعد مانوئل سیلایا کے وکیل نے کہا کہ ہنڈوراس کے یہ سابق صدر اب ڈومینیکن ری پبلک سے واپس ہنڈوراس آ سکتے ہیں۔ سیلایا اس وقت ڈومینیکن ری پبلک میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
سیلایا کے وکیل نے تاہم یہ بھی کہا کہ سابق صدر کی خواہش ہے کہ عدالت کے حکم پر ان کے خلاف تمام الزامات ختم کر دیے جائیں، جو سیلایا کے بقول سیاسی وجوہات کی بنا پر عائد کیے گئے ہیں۔ سیلایا کے وکیلAnahim Orrellana کے مطابق ہو سکتا ہے کہ سیلایا اپنے بارے میں سپریم کورٹ کے اس تازہ ترین فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر کر دیں۔
ہنڈوراس میں موجودہ صدر پور فیریو لوبو کا کہنا ہے کہ وہ مانوئل سیلایا کی ہنڈوراس واپسی سے متعلق تنازعے کا ایک قانونی حل چاہتے ہیں۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت:شامل شمس