1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سویڈن میں دھماکے، خود کش حملہ : سویڈش وزیر خارجہ

12 دسمبر 2010

سویڈش وزیر خارجہ کارل بلٹ نے کہا ہے کہ دارالحکومت میں ہونے والا حملہ خود کش تھا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر لکھا ہے،’ مرکزی سٹاک ہولم میں دہشت گردانہ حملہ ایک پریشان کن بات ہے۔‘

https://p.dw.com/p/QWDB
تصویر: AP

سویڈن کے ایک ٹیلی وژن SVT نے بھی ان حملوں کو خود کش قرار دیا ہے۔ ٹیلی وژن رپورٹوں کے مطابق ہلاک ہونے والا واحد شخص خود کش حملہ آور تھا۔ کارل بلٹ نے کہا ہے کہ یہ حملہ ناکام ہو گیا ہے تاہم اگر یہ کامیاب ہوتا تو یہ انتہائی تباہ کن ہوتا۔ ابھی تک پولیس یا کسی دوسرے سرکاری ادارے نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔

دوسری طرف سویڈن کے ایک خبر رساں ادارے TT نے کہا ہے کہ ان دھماکوں سے دس منٹ قبل اسے اور سکیورٹی پولیس کو ایک ای میل موصول ہوئی تھی، جس میں ایک وائس میسج بھی لگا ہوا تھا۔ صوتی پیغام عربی اور سویڈش زبان میں تھا۔

سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہولم کی ایک پر ہجوم مارکیٹ میں سلسلہ وار دو دھماکوں کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ دو زخمی ہو گئے۔ ہفتے کے دن ہونے والے ان دھماکوں کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔ TT کے مطابق دھماکوں سے قبل موصول ہونے والے پیغام میں سویڈن حکام اور عوام کو مخاطب کیا گیا ہے۔

اس پیغام میں پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکوں اور افغانستان میں سویڈش فوجیوں کی تعیناتی پر سویڈش حکام اورعوام کی مبینہ خاموشی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا،’ان چیزوں کے بارے میں ہمارے اعمال اس وقت تک بولیں گے، جب تک آپ لوگ اسلام اور پیغمبر اسلام کی ہتک کرنا بند نہیں کرو گے۔‘

Zwei Festnahmen nach Sprengstoff Fund an schwedischem Atomkraftwerk
پولیس نے وقوعہ کو سیل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیںتصویر: AP

سویڈش میڈیا کے مطابق یہ دھماکے ہفتے کے دن سٹاک ہولم کے ایک مرکزی ڈسٹرکٹ میں واقع Drottninggatan نامی سٹریٹ میں ہوئے۔ خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ کار دھماکے تھے۔ پہلا کار دھماکہ ہونے کے کچھ منٹوں بعد دو سو میٹر دور پارک کی ہوئی کار میں دوسرا دھماکہ ہوا۔ اطلاعات کے مطابق پہلے دھماکے میں دو افراد زخمی ہوئے جبکہ دوسرے دھماکے میں ایک شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔

ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ خبر رساں ادارے AFP نے حکام کا حوالہ دیتا ہوئے کہا ہے کہ پہلے دھماکے کے بعد کار میں آگ لگ گئی، جس کے باعث مالی نقصان ہوا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق جس کار میں پہلا دھماکہ ہوا، اس میں شاید گیس کے کنستر موجود تھے تاہم سویڈش پولیس کے مطابق ابھی تک ان دھماکوں کی حتمی نوعیت معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ وجوہات جاننے کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق جلدی میں ان دھماکوں کے لئے کسی کو ذمہ دار قرار نہیں دیا جائے گا اور مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔ سکیورٹی ادارے ابھی تک ان دونوں دھماکوں کا تعلق بھی واضح نہیں کر سکے ہیں۔

دھماکوں کے بعد امدادی ٹیمیں فوری طور پر وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان دھماکوں کے بعد کرسمس کی تیاریوں میں مصروف شہری خوف زدہ ہو گئے اور شاپنگ مال خالی ہو گئے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں