سلامتی و تعاون کی یورپی تنظیم: نئی سربراہ جرمنی کی ہیلگا شمٹ
5 دسمبر 2020جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ہیلگا شمٹ کو جمعہ چار دسمبر کو تنظیم برائے یورپی سلامتی و تعاون (او ایس سی ای) کی نئی سربراہ نامزد کیا گیا۔
یورپ کو امریکی عسکری تعاون پر انحصار کم کرنا چاہیے، جرمن وزیر
اس تنظیم کا صدر دفتر آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہے اور یہ براعظم یورپ اور اس سے جڑے ہوئے خطوں میں تنازعات حل کرنے کی کوششیں کرتی ہے۔
روس اور امریکا بھی تنظیم کے رکن
اس تنظم میں یوکرائن بھی شامل ہے، جہاں جاری علیحدگی پسندی کی مسلح تحریک اور خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے اس تنظیم نے شروع سے ہی انتھک کوششیں کی ہیں۔
اس کے رکن ممالک کی تعداد 57 ہے، جن میں روس اور امریکا بھی شامل ہیں۔
یورپ میں ڈرونز کے ذریعے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ، یورپی کمشنر
اس وقت 59 سالہ ہیلگا شمٹ ایک پیشہ ور سفارت کار ہیں اور وہ 1990 کی دہائی کے شروع میں واشنگٹن میں جرمن سفارت خانے کی ترجمان تھیں۔
اس کے بعد وہ برلن میں جرمن وزارت خارجہ میں ایک سے زائد اعلیٰ عہدوں پر فائز رہیں۔ بعد میں انہیں برسلز میں تعینات کر دیا گیا تھا۔ برسلز میں وہ گزشتہ چار سال سے یورپی یونین کی سفارتی سروس کی سربراہ تھیں۔
عہدے کی مدت تین سال
یورپی سلامتی اور تعاون کی تنظیم OSCE کی سربراہی کرنے والی شخصیت اس تنظیم کی سیکرٹری جنرل کہلاتی ہے۔ یہ سیکرٹری جنرل عملاﹰ اس تنظیم کا انتظامی سربراہ ہوتا ہے، جسے اس عہدے پر تین سال کے لیے مقرر کیا جاتا ہے اور اس مدت میں صرف ایک بار توسیع کی جا سکتی ہے۔
آج کی دنیا ایک ٹوٹا پھوٹا معمہ، میونخ سکیورٹی رپورٹ کا خلاصہ
او ایس سی ای کا کوئی مستقل صدر نہیں ہوتا بلکہ اس تنظیم کی صدارت سالانہ بنیادوں پر اس کی رکن ریاستوں کے مابین گھومتی رہتی ہے۔ تنظیم کی سیکرٹری جنرل شخصیت او ایس سی ای کے صدر ملک کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔
اس یورپی تنظیم کا ایک حصہ مختلف ممالک میں ہونے والے عام انتخابات کی نگرانی کے لیے اپنے مبصر مشن بھی وہاں بھیجتا ہے۔ امریکا میں گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی الیکشن کے لیے بھی اس یورپی تنظیم نے وہاں اپنا ایک غیر جانب دار مانیٹرنگ مشن بھیجا تھا۔
م م / ع س (ڈی پی اے، اے ایف پی)