1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سرمائی اولمپک، مالی نفع اور نقصان

11 فروری 2010

رواں برس منعقد ہونے والے سرمائی اولمپک مقابلوں کی میزبانی سے کینیڈا کی حکومت کو بڑے پیمانے پر مالیاتی فوائد کی امید ہو چلی تھی تاہم اب بعض خدشات نے بھی جنم لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/LyUJ
تصویر: AP

کينيڈا کے شہر وينکوور کو سن 2010 کے سرمائی اولمپک مقابلوں کے لئے بہت اچھی طرح سجايا گيا ہے۔ اس پر بہت بڑی رقم خرچ کی گئی ہے ، ليکن منتظمين کو توقع ہے کہ اولمپک کھيلوں کے ذريعے بڑی ا چھی آمدنی بھی ہو گی۔تاہم اب تک کا تجربہ يہ ہے کہ اولمپک کھيلوں کے اخراجات آمدنی سے کہيں زيادہ ہوتے ہيں۔

انٹرنيشنل اولمپک کميٹی کے صدر ژاک روگ نے جب سن 2003 ميں يہ اعلان کيا تھا کہ سن 2010 کے سرمائی اولمپک مقابلے وينکوور ميں منعقد کرنے کا فيصلہ کيا گيا ہے ،تو کينيڈا ميں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔اولمپک کميٹی اور کينيڈا کی حکومت کو اميد تھی کہ اس طرح انہيں اربوں کا فائدہ ہوگا اور روزگار کے ہزاروں نئے مواقع بھی پيدا ہوں گے۔ پچھلے سال،کينيڈا کے صوبے برٹش کولمبيا کے وزير اعلی گورڈن کيمپ بيل نے کہاتھا:''ہم نے بجٹ کے اندر رہتے ہوئے اولمپک کھيلوں کے انتظامات کر لئے ہيں۔ تمام اولمپک اسٹيڈیم کھيلوں کے لئے تيار ہيں، ہمارے لئے اولمپکس بہت بڑا اقتصادی محرک ہيں اور ہميں نئی ملازمتيں پيدا ہونے کی توقع ہے''۔

Jean Chretien Vancouver Olympische Winterspiele 2010
کینیڈا کے وزیراعظم Jean Chretien, درمیان میں، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے وفد کے ہمراہتصویر: AP

تاہم کيمپ بيل کے اس بيان کے چند ہفتے بعد ہی يہ انکشاف ہوا کہ ونٹر اولمپکس سن 2010 کی تياريوں کے اخراجات اُس کے لئے مختص بجٹ سے بہت زيادہ ہيں۔ وينکوور کے ونٹر اولمپک کھيلوں کے لئے ايک اعشاريہ پانچ ارب ڈلر کی رقم رکھی گئی تھی ليکن اس دوران اُس پر ساڑھے پانچ ارب ڈلر سے بھی زنادہ خرچ ہوچکے ہيں اور حکومت کے متوقع ساڑھے نو ارب ڈالر کے بجائے ان کھيلوں سے زيادہ سے زيادہ ايک ارب ڈالر کی آمدنی ہوگی۔ اس طرح وينکوور کے ونٹر اولمپک اسپورٹس کے اخراجات، اُن سے حاصل ہونے ولی آمدنی سے ساڑھے چار ارب ڈالر زيادہ ہوں گے۔ماہرين کا اندازہ ہے کہ اس بڑے خسارے کی اہم ترين وجوہات مالياتی بحران،حکومت کا غلط تخمينہء اخراجات اور وينکوور کی اولمپک کميٹی ہے۔ اس کے باوجود کينيڈا کی حکومت کو اميد ہے کہ سرمائی اولمپک کھيلوں کے نتيجے ميں لمبی مدت کے اعتبار سے وينکوو کی سيياحت کی صنعت کو فائدہ ہوگا۔

وزارت سياحت کی پريس ترجمان وينڈی انڈرووڈ کو اميد ہے۔ کہ اولمپک انتظامات پر حکومت نے جو تقريباً 2,8 ارب ڈالر کی رقم صرف کی ہے ،آخر کار حکومت کے لئے نفع کی بنياد ثابت ہو گی۔ اُنہوں نے کہا، ''پچھلے پانچ برسوں کے اندر وينکوور ميں ترقی اور تعميرات کا بہت سا کام ہواہے۔ اس طرح اولمپک کھيلوں کی وجہ سے وينکوورکا اقتصادی ڈھانچہ بہت بہتر ہو گيا ہے جس سے کھيلوں کے بعد بھی بہت فائدہ ہوگا۔اس کے علاوہ اولمپک کھيلوں کو تقريباً 3 ارب افراد ٹيليوژن پر ديکھيں گے اور اس سے ہماری شہرت اور ساکھ ميں ا ضافہ ہوگا''۔

Vancouver 2010
کینیڈا میں سرمائی اولمپک کے انتظامات کے سلسلے مٰیں پانچ ارب ڈالر سے زائد خرچ کئے جاچکے ہیںتصویر: AP

تاہم حکومت کو اولمپک کھيلوں سے قبل سياحت ميں جس نماياں اضافے کی اميد تھی وہ ابھی تک ديکھنے ميں نہيں آتا۔ اگر خدشات کے مطابق وينکوور ونٹر اولمپکس کے احتتام پر قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہو گا تو يہ اس طرح کا پہلا موقع نہيں ہوگا۔ ستمبر سن 2004 ميں ايتھنز کو اولمپک کھيل منعقدکرانے ميں 7 ارب يورو کا نقصان ہوا تھا۔مانٹريال کو سن 1976 کے اولمپک کھيلوں کے اخراجات سن 2002 تک ادا کرنا پڑے تھے۔

جرمنی کے متبادل سياسی طريقوں کے مرکز سے وابستہ کلائن کا کہنا ہے کہ انہيں شک ہے کہ اولمپک کھيلوں کے لمبی مدت تک اچھے اثرات ہوں گے اور اگر ہوں بھی تو کيا ان پر چھ ارب ڈالر کے اخراجات بجا کہلائے جا سکتے ہيں؟ اس رقم کو دوسرے منصوبوں پر خرچ کرنے سے کہيں زيادہ فائدے ہوسکتے تھے۔

رپورٹ شہاب احمد صدیقی

ادارت شادی خان سیف