1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سب پاکستانی ایک ہی طرح سوچتے ہیں؟‘

25 مئی 2019

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے افغانستان کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی شکست پر بھدا مذاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی تک باب وولمر کو نہیں بھولے ہیں۔ اس کا مطلب تو سمجھ میں آتا ہے لیکن ۔ ۔ ۔

https://p.dw.com/p/3J4WX
Pakistan Cricket
تصویر: DW/T. Saeed

پاکستانی وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مذاق کرنے کی کوشش کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عالمی کپ مقابلوں میں پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے باعث دلبراشتہ ہو کر موجود کوچ مکی آرتھر کہیں انتقال نہ کر جائیں۔ اپنی ایک متنازعہ ٹوئٹ میں انہوں نے کہا ، ’’مجھے تو مکی آرتھر کی فکر ہے، ابھی باب ووالمر کا غم نہیں بھولے۔۔۔‘‘

پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر کی ہلاکت ابھی تک ایک معمہ ہے۔ عوامی سطح پر اس کے بارے میں کئی اندازے بھی لگائے گئے، جن میں ایک یہ بھی تھا کہ وہ سن دو ہزار سات کے عالمی کپ مقابلوں میں پاکستان کی آئرلینڈ سے ہزیمت آمیز شکست اور ان مقابلوں میں گروپ اسٹیج سے ہی باہر نکلنے کا غم نہ سہہ سکے اور انتقال کر گئے۔ تب وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ تھے۔

معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فواد چوہدری نے بھی اسی عوامی مفروضے پر یقین کرتے ہوئے یہ ٹوئٹ کی ہے۔ وہ اس معاملے پر غیر حساس رویے کا مظاہرہ کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ مذاق کرتے ہوئے ایک شخص کی موت پر اس طرح کا بیان دینا ایک وزیر کو شائد زیب نہیں دیتا۔

 فواد چوہدری کی اس ٹوئٹ پر پاکستانی صارفین نے اس مذاق پر مزید مزاحیہ ٹوئٹ کیے۔ اسی ٹوئٹ تھریڈ میں لیکن کئی صارفین نے تشویش کا اظہار بھی کیا۔ عمر فاروق نامی ایک صارف نے لکھا، ’’آپ کی اس بات سے یقین ہو گیا کے سب پاکستانی ایک ہی طرح سوچتے ہیں‘‘

 

اسی طرح کئی دیگر صارفین نے بھی فواد چوہدری کے اس ٹوئٹ کو نامناسب قرار دیا۔ رضا گوندل کے مطابق باب وولمر کی المناک موت کو لطیفہ بنا کر پیش کرنا دراصل خود ایک المیہ ہے۔

عمر فاروق کی ٹوئٹ میں یہ طنز نظر آتا ہے کہ پاکستانی معاشرہ غیرحساس رویوں کا عادی ہو چکا ہے اور اسی لیے ملک کا ایک وزیر اس طرح بیان دے رہا ہے۔ یہ ہے تو حقیقت کہ زیادہ تر صارفین نے فواد چوہدری کے اس مذاق کی حساسیت نہیں سمجھی۔ سابق کوچ ہو، موجودہ کوچ یا کوئی بھی شخص کسی شخص کی موت کا اس طرح تذکرہ کرنا درست نہیں ہے۔

فواد چوہدری کے اس مذاق پر ایک مرتبہ پھر سوچنا چاہیے اور پرکھنا چاہیے۔ غور کرنا چاہیے کہ آیا اس معاملے کی حساسیت سمجھ کر اس مذاق پر ہنسی آ سکتی ہے؟