1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سائیکلسٹ روئے سینتینز : ممنوعہ ادویات کا اعتراف اور ریٹائرمنٹ

11 ستمبر 2010

یورپی ملک بیلجیئم کے سائیکلسٹ روئے سینتینز نے ممنوعہ ادویات کے استعمال کا اعتراف کرتے ہوئے، اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے قبول کیا کہ انہوں نے دوران خون تیز کرنے والی ادویات استعمال کیں۔

https://p.dw.com/p/P9mp
تصویر: AP

بدھ کے روز سینتینز پر سائیکلنگ کے کھیل کے نگران ادارے UCI نے عبوری پابندی عائد کی تھی۔ اس سے قبل ان کا ڈوبننگ ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ ٹیسٹ میں ثابت ہوا تھا کہ روئے سینتینز نے اگست کے ماہ میں منعقدہ سائیکنلگ مقابلے میں دوران خون میں اضافہ کرنے والی دوا EPO استعمال کی تھی۔

اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں اس سائیکلسٹ نے اس سے قبل ایسی کسی دوا کے استعمال کی تردید کی تھی۔

Tour de France 2010 20. und letzte Etappe Lance Armstrong
ہالینڈ میں ایک سائیکلنگ مقابلے کا منظرتصویر: AP

روئے سینتینز نے اپنی ویب سائٹ پر اپنے تازہ بیان میں کہا : ’’میں اپنے سیکنڈ ٹیسٹ کے لئے نہیں کہوں گا کیونکہ میں جانتا ہوں کہ کیا رزلٹ سامنے آئے گا۔ میں ان تمام لوگوں سے دلی معذرت چاہتا ہوں، جنہوں نے مجھ پر اعتبار کیا۔‘‘

انہوں نے اپنے بیان میں تفصیلی طریقے سے بتایا کہ کس طرح انہوں نے یہ دوا حاصل اور استعمال کی۔

’’میں ایک کنٹریکٹ چاہتا تھا۔ میرا ایک بیٹا ہے۔ میرے پاس ایک نئی کار اور گھر ہے۔ میں نے غلطی کی۔ میں اس دوا کے حصول کے لئے بارسلونا گیا۔ وہاں میں تمام میڈیکل سٹورز پر گیا، جہاں مجھےEPO مل سکتی تھی۔ اور پھر جو میں چاہتا تھا، مجھے مل گیا۔‘‘

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جب 16 اگست کو ان کا ڈوبنگ ٹیسٹ ہوا تھا، تو وہ اسی وقت سمجھ گئے تھے کہ ان کا کریئر بس یہیں تک تھا۔

واضح رہے کہ EPO نامی دوا خون میں سرخ خلیوں میں اضافہ کر کے جسم میں اکسیجن کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے اور اس طرح کسی کھلاڑی کی کارکردگی میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔



رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں