1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سائنس دانوں نے ایک نیا عظیم الجثہ گیسی سیارہ دریافت کر لیا

6 اپریل 2022

ماہرین فلکیات کو یقین ہے کہ اے بی اوریگائے بی نامی یہ سیارہ ویسے وجود میں نہیں آیا، جیسے اکثر عام سیارے وجود میں آتے ہیں۔ خلائی سائنس کے ماہرین کے مطابق یہ نیا سیارہ ابھی اپنی ’پیدائش کے ابتدائی مراحل‘ میں ہے۔

https://p.dw.com/p/49XK0
AB Aurigae b
اے بی اوریگائے بی ایک ایکسوپلینٹ ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ ہمارے نظام شمسی سے باہر واقع ہےتصویر: Joseph Olmsted/STScI/NASA/ESA

زمین کے نظام شمسی کے سیارے مشتری کی کمیت زمین کی کمیت کے تقریباﹰ 320 گنا کے برابر بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے نظام شمسی کے دیگر تمام سیاروں کی کمیت ملا بھی لی جائے، تو پھر بھی مشتری کی کمیت اس کے ڈھائی گنا سے بھی زیادہ ہے۔ مطلب یہ کہ مشتری واقعی زمین کے نظام شمسی کا ایک بہت ہی بڑا اور بھاری سیارہ ہے۔

نئے سیارے کے سامنے مشتری ایک چھوٹے سے غبارے جیسا

ماہرین فلکیات نے اب جو نیا سیارہ دریافت کیا ہے، وہ اتنا بڑا ہے، کہ اس کے سامنے مشتری ایک چھوٹے سے غبارے جیسا نظر آتا ہے۔ اس نئے سیارے کو اے بی اوریگائے بی کا نام دیا گیا ہے اور یہ اپنی کمیت میں مشتری سے نو گنا بڑا ہے، حالانکہ اپنے وجود کے ابتدائی مراحل میں ہونے کے باعث یہ نیا سیارہ ابھی کسی چھوٹے سے بچے جیسا ہے۔

زمین کے چاند اور مریخ کے بعد خلائی تسخیر میں ناسا کا اگلا ہدف زہرہ

امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے ایمیس ریسرچ سینٹر کے ماہر اور سُوبارُو ٹیلی سکوپ سے استفادہ کرتے ہوئے فلکیاتی طبیعیات پر تحقیق کرنے والے سائنس دان تھین کیوری کا کہنا ہے، ''ہماری رائے میں یہ نیا سیارہ ابھی تک اپنی 'پیدائش‘ کے ابتدائی مراحل میں ہے۔‘‘ تھین کیوری اس نئے سیارے کی دریافت سے متعلق ریسرچ کے نتائج پر مشتمل اس رپورٹ کے مرکزی مصنف بھی ہیں، جو فلکیاتی تحقیق سے متعلق جریدے نیچر ایسٹرونومی کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔

 Exoplanet AB Aurigae b
اس نئے سیارے کی ہبل ٹیلی سکوپ کی مدد سے گزشتہ تیرہ برسوں کے دوران براہ راست لی گئی تصاویر میں سے چند تصویریںتصویر: NASA/ESA/STScI

گیس والے سیارے کیسے ہوتے ہیں؟

تھین کیوری نے نیچر ایسٹرونومی میں لکھا ہے، ''شواہد بتاتے ہیں کہ یہ سیارہ ابھی تک اپنی تشکیل کے بالکل شروع کے مراحل میں ہے۔ اس سے قبل زیادہ تر گیس پر مشتمل کسی اتنے بڑے سیارے کی تشکیل کا مشاہدہ کبھی نہیں کیا گیا۔‘‘

ناسا نے مریخ پر ہیلی کاپٹر کے مشن کی مدت میں توسیع کر دی

گیس والے عظیم الجثہ سیارے عام طور پر ایسے بہت بڑے سیاروں کو کہا جاتا ہے، جو زیادہ تر ہائیڈروجن اور ہیلیم پر مشتمل ہوتے ہیں۔ یہ گیسیں بہت بڑے بڑے جھکڑوں کی صورت میں ایسے سیاروں کے وسط میں موجود ایک ٹھوس مرکزی حصے کے ارد گرد چکر لگاتی رہتی ہیں۔ زمین کے نظام شمسی میں ایسے دو گیسی سیارے پہلے سے موجود ہیں، جو مشتری اور زحل ہیں۔

بہت بڑے میزبان ستارے والا سیارہ

ماہرین فلکیات نے اس نئے گیسی سیارے کو خلائی ٹیلی سکوپ ہبل اور سُوبارُو نامی اس ٹیلی سکوپ کی مدد سے دریافت کیا، جو امریکی ریاست ہوائی کے ایک جزیرے پر ایک غیر فعال آتش فشاں پہاڑ کے دہانے کے قریب نصب ہے۔ اے بی اوریگائے بی نامی سیارے کے ارد گرد گیس اور بہت باریک ذروں والی ایک انتہائی وسیع تہہ موجود ہے۔ یہ تہہ انہی مادوں سے بنی ہوئی ہے، جن سے سیارے تشکیل پاتے ہیں۔

Stern AB Aurigae
یورپی یونین کی خلائی مشاہدہ گاہ کی دو سال قبل جاری کردہ تصویر جو ایک ستارے کے طور پر اے بی اوریگائے کی پیدائش کا سائنسی ثبوت ہےتصویر: ESO/UPI Photo/Newscom/picture alliance

اس تہہ کے نیچے ایک ایسا بہت بڑا ستارہ موجود ہے، جسے اے بی اوریگائے کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ستارہ زمین سے 508 نوری سالوں کے فاصلے پر ہے، جو تقریباﹰ 9.5 ٹریلین کلومیٹر بنتا ہے۔ اور بھی اہم بات یہ ہے کہ یہ ستارہ اپنی کمیت میں زمین کے نظام شمسی کے سورج سے تقریباﹰ ڈھائی گنا بڑا اور 60 گنا زیادہ روشن ہے۔

مشتری اور زحل کا ’عظیم ملاپ‘، اب 800 سال بعد مشاہدہ ہو گا

اے بی اوریگائے صرف تقریباﹰ دو ملین سال پرانا ہے اور اسی وجہ سے ایک کم عمر ستارہ ہے۔ اس کے برعکس ہمارے نظام شمسی کا سورج کافی 'عمر رسیدہ‘ ہے، کیونکہ وہ تقریباﹰ 4.5 بلین سال پہلے وجود میں آیا تھا۔

سیارے اکثر پیدا کیسے ہوتے ہیں؟

خلا میں کسی بھی سیارے کے وجود میں آنے کے عمل کے دوران ایسے فلکیاتی وجود ہمیشہ کسی نہ کسی ستارے کے ارد گرد جذب کر لیے جاتے ہیں۔ نو دریافت شدہ سیارے کی تشکیل کا عمل دیگر سیاروں کی پیدائس سے مختلف اس طرح ہے کہ اس 'بےبی‘ سیارے اور اس کے ستارے کا درمیانی فاصلہ عام طور پر ایسے کسی سیارے اور ستارے کے مابین نظر آنے والے فاصلے سے بہت زیادہ ہے۔

مریخ پر مائع پانی کی جھیل مل گئی، زندگی بھی ممکن

یہ بات بھی اہم ہے کہ ہمارے نظام شمسی سے باہر اکثر سیارے اپنے ستارے کے ارد گرد ایک مدار میں لیکن اس دوری کی حد کے اندر رہتے ہوئے ہی گردش میں رہتے ہیں، جتنی دوری ہمارے سورج اور نظام شمسی کے دور ترین سیارے نیپچون کے مابین پائی جاتی ہے۔ مگر نئے سیارے اے بی اوریگائے بی اور اس کے ستارے اے بی اوریگائے کے مابین فاصلہ اتنا زیادہ ہے کہ وہ ہمارے نظام شمسی میں سورج اور نیپچون کے درمیانی فاصلے کے تین گنا سے بھی زیادہ بنتا ہے۔

کارلا بلائیکر (م م / ا ا)