1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زینب انصاری قتل کیس: مقدمے کی سماعت مکمل، فیصلہ ہفتے کے روز

مقبول ملک اے پی
15 فروری 2018

پاکستانی صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں سات سالہ زینب انصاری کے ریپ اور قتل کے مقدمے میں عدالتی سماعت مکمل ہو گئی ہے۔ وکیل استغاثہ کے مطابق اس مقدمے میں عدالت ملزم محمد عمران کے خلاف اپنا فیصلہ آئندہ ویک اینڈ پر سنائے گی۔

https://p.dw.com/p/2sl0u
تصویر: Twitter

پاکستان میں پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے جمعرات پندرہ فروری کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اس مقدمے میں ریاستی دفتر استغاثہ کی نمائندگی کرنے والے وکیل عبدالرؤف نے بتایا کہ ملزم عمران پر زینب انصاری سمیت آٹھ کم عمر بچوں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت میں اس مقدمے کی سماعت آج جمعرات کے روز مکمل ہو گئی، جس کے بعد فیصلہ دو روز بعد سنایا جائے گا۔

زینب قتل کیس: ملزم عمران علی پر فرد جرم عائد

چار سالہ پاکستانی بچی پر جنسی حملہ اور قتل: دو ملزم گرفتار

’پاکستان گیارہ سے پندرہ برس کے بچوں کے لیے بہت پُرخطر‘

وکیل استغاثہ عبدالرؤف کے مطابق آج کی کارروائی میں ملزم محمد عمران کے وکیل صفائی نے اپنے دلائل پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ استغاثہ نے عدالت سے ملزم محمد عمران کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ اس مقدمے کی سماعت کئی دنوں تک جاری رہی اور عدالت کی سربراہی کرنے والے جج کے مطابق وہ اپنا فیصلہ سترہ فروری ہفتے کے روز سنائیں گے۔

Protest in Karachi nach der Ermordung der siebenjährigen Zainab
تصویر: Faria Sahar

شہر قصور میں سات سالہ زینب انصاری کے اغوا کے بعد اسے ریپ کیا گیا تھا اور پھر قتل کے بعد اس کی لاش کوڑے کے ایک ڈھیر پر پھینک دی گئی تھی۔ اس ریپ اور قتل پر پاکستان بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا اور کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

’زینب کا مشتبہ قاتل پڑوس ہی میں رہتا تھا‘

’زینب کا قاتل ممکنہ طور پر ایک سیریل کِلر ہے‘

زینب کے ریپ اور قتل سے پہلے قصور میں سات دیگر بچوں کو بھی اسی طرح اغوا کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ ملزم عمران کو جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس نے اعتراف کر لیا تھا کہ باقی سات کم عمر بچوں کو بھی اسی نے اغوا کر کے قتل کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ’سیریل کلر‘ عمران، جو خود بھی قصور ہی کا رہنے والا ہے، اعتراف کر چکا ہے کہ یہ تمام آٹھوں قتل اسی نے کیے تھے۔