1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زمبابوے میں مخالف سیاسی رہنماوں نے شراکت اقتدار کے معاہدے پر دستخط کر دئے

15 ستمبر 2008

جنوبی افریقہ کے صدر تھابو ایم بیکی نے کہا ہے کہ زمبابوے میں شراکت اقتدار کا معاہدہ طے پانے کے باوجود ابھی متحدہ حکومت کی تشکیل کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/FImy
شنگرائی نے تیس سالوں بعد موگابے کے اقتدار کو چلینج کیا ہےتصویر: AP

زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے، مرکزی حزب اختلاف سیاسی جماعت موومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج ایم ڈی سی کے رہنما مورگن شینگیرائی اور ایم ڈی سی سے علیحدہ ہونےوالے ایک دھڑے کے رہنما آرتھر موتم بارا نے اقتدار میں شراکت کے لئے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کئے۔

اس ڈیل پر ستخط کرنے کے بعد حزب اختلاف رہنما مورگن شنگیرائی نے کہا کہ ملکی حالات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے یہ تکلیف دہ سمجھوتہ کیا تاہم انہوں نےکہا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد وہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے۔

زمبابوے کے دارلحکومت میں حتمی شکل پانے والے اس معاہدے کے تحت موگابے صدر کو عہدے پر برقرار رہیں گے جبکہ شینگرائی وزیر اعظم اور موتم بارا نائب وزیر اعظم منتخب کئے جائیں گے۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق صدر موگابے ملکی فوج پر اپنا کنٹرول قائم رکھیں گے جبکہ شنگیرائی کوملکی پولیس کی سربراہی کی اختیارات دئے جائیں گے۔

پیر کے دن جب اس معاہدے پر دستخط کے لئے سیاسی رہنما اکٹھے ہوئے تو موگابے کی زانو پی ایف اور شنگرائی کی مومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج کے حامی اسی عمارت کے باہر جمع رہے اور خوشیاں مناتے رہے۔اطلاعات کے مطابق اسی دوران دونوں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں اور پولیس کو مجمعے کو منتشر کرنے کے لئے زبردستی کرنا پڑی۔

یہ معاہدہ جنوبی افریقہ کے صدر تھابو ایم بیکی کی ثالثی کی کوششوں سے ممکن ہوا۔