1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رواں برس کا نوبل انعام برائے امن ایتھوپیا کے وزیراعظم کے نام

11 اکتوبر 2019

ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کو سن 2019 کے نوبل انعام برائے امن سے نوازا گیا ہے۔ انہیں یہ انعام براعظم افریقہ میں امن کے فروغ کی کوشش کے تناظر میں دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3R7hB
Friedensnobelpreis 2019 Äthiopien | Ministerpräsident Abiy Ahmed
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Pedersen

ناروے کی نوبل امن کمیٹی کے مطابق ابی احمد کو یہ انعام ہمسایہ ملک اریٹیریا کے ساتھ قدیمی سرحدی تنازعے کے حل کے لیے فیصلہ کن پیش قدمی کرنے پر دیا گیا ہے۔اس سال امن کے نوبل انعام کے لیے 301 امیدواروں کے ناموں پر غور ہوا۔ ان میں سویڈن کی کلائمیٹ چینج کی سرگرم کارکن سولہ سالہ گریٹا تھن بگ بھی شامل تھی۔

کمیٹی کےمطابق ابی احمد کی طرف سے امن اور بین الاقوامی تعاون کے حصول کے لیے ان کی کوششوں کے سبب انہیں یہ انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کئی حلقے یہ بھی خیال کرتے تھے کہ ہانگ کانگ میں جمہوریت نوازوں کے سرگرم لیڈران بھی امن انعام کے لیے خاصے فیورٹ تھے۔

Friedensnobelpreis 2019 Äthiopien | Ministerpräsident Abiy Ahmed
ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد نوبل انعام برائے امن کے فیورٹ میں شامل تھےتصویر: Getty Images/AFP/E. Soteras

ایتھوپیائی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ نوبل انعام برائے امن جیتنے پر اُن کی قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ اس بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ انعام حقیقت میں مشترکہ اور اجتماعی کوششوں کی فتح کی علامت ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ نوبل انعام ایتھوپیا کے اندر امید کا ایک نیا افق پیدا کرے گا اور قوم کی خوشحالی کا سبب بنے گا۔

ایتھوپیا میں ابی احمد نے منصب وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد سماجی و سیاسی تبدیلیوں کا جو سلسلہ شروع کیا، اُس نے ساری قوم کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ انہوں نے ہزاروں قیدیوں کو رہائی کا حکم دیا۔ کالعدم سیاسی تنظیموں کے لیڈروان کو واپس ملک بلا کر خیر مقدم کیا۔ سوشل میڈیا پر ایتھوپیا کے لوگوں نے کھلے عام اپنے جذبات کا اظہار شروع کر رکھا ہے۔ ابی احمد نے سن 2020 میں اپنے ملک میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کے انعقاد کا عزم بھی ظاہر کر رکھا ہے۔

Friedensnobelpreis 2019 an Abiy Ahmed | Bekanntgabe in Oslo durch Berit Reiss-Andersen
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں نوبل انعام کمیٹی کے سربراہ امن پرائز کا اعلان کر رہی ہےتصویر: Reuters/NTB Scanpix/Stian Lysberg Solum

اریٹیریا کے ساتھ تنازعے کے خاتمے سے ایتھوپیا پر اقوام متحدہ کی عائد پابندیوں کا بھی خاتمہ ہوا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق تنازعاتی صورت حال میں تبدیلی کے بعد ایتھوپیا میں شروع ہونے والا اصلاحاتی عمل اریٹیریا پر ابھی تک کوئی مثبت تبدیلی لانے کا باعث نہیں بن سکا ہے اور وہاں اب بھی عوام جبر اور پابندیاں کا شکار ہیں۔

اب صرف اکنامکس کے انعامات کا اعلان ہونا باقی ہے۔ اقتصادیات کے نوبل انعام کے حقدار کا اعلان سویڈن کے دارالحکومت سے  پیر چودہ اکتوبر کو کیا جائے گا۔ اکنامکس کا نوبل انعام الفریڈ نوبل کی یاد میں سویڈش مرکزی بینک (Sveriges Riksbank) نے اپنے قیام کی تین سوویں سالگرہ کے موقع پر شروع کیا تھا۔ اس کا اعلان سن 1968 میں کیا گیا اور پہلی مرتبہ اقتصادی سائنسز کا انعام ایک برس بعد راگنر فرش اور ژان ٹِنبیرگن کو دیا گیا تھا۔

ع ح ⁄ ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی)

نوبل انعام یافتہ مصنف نائپول انتقال کرگئے