1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردی کے لیے ٹیکنالوجی کا غلط استعمال تشویشناک، بھارت

جاوید اختر، نئی دہلی
29 اکتوبر 2022

بھارت کا کہنا ہے کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سنگین ترین خطرہ بنا ہوا ہے اور ٹیکنالوجی بالخصوص کم لاگت والے آلات کے غلط استعمال نے دہشت گردی کے حوالے سے فکر مندی میں کافی اضافہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4IpQt
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکرتصویر: Michael A. McCoy/Pool/REUTERS

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر  نے اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (یو این او سی ٹی سی) کی دو روزہ میٹنگ کا ہفتہ 29 اکتوبر کو نئی دہلی میں افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اب بھی انسانیت کے لیے سنگین ترین خطرہ بنا ہوا ہے۔ اور عالمی برادری کو اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے متحد ہو کر پورے خلوص اور سنجیدگی سے کوششیں کرنی ہوں گی۔

بھارتی  وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے 'ٹرسٹ فنڈ برائے انسداد دہشت گردی' کو پانچ لاکھ ڈالر بطور تعاون دے گا۔

انہوں نے کہا، "بھارت اس برس یو این او سی ٹی کو نصف ملین ڈالر کا تعاون رضاکارانہ طورپر پیش کرے گا تاکہ دہشت گردی کوروکنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے رکن ملکوں کی صلاحیت سازی کے اقدامات کو مستحکم کیا جا سکے۔"

خیال رہے کہ سن 2001 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (یو این او سی ٹی سی) کے قیام کے بعد سے بھارت میں اس کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ سال 2022 کے لیے یو این او سی ٹی کی صدارت بھارت کے پاس ہے۔

بھارت کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت اور پاکستانی تشویش

اس دو روزہ میٹنگ میں البانیہ، برازیل، چین، فرانس، گیبون، آئرلینڈ، کینیا، میکسیکو، ناروے، روس، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔

ٹیکنالوجی کا دہشت گردی کے لیے غلط استعمال

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے ٹیکنالوجی کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سستی قیمت پر دستیاب ہوجانے اور نامعلوم فضائی پلیٹ فارموں تک بڑھتی ہوئی رسائی نے دہشت گردی کے خطرات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے ذریعہ ڈرونز اور کواڈ کاپٹروں  کی مدد سے بین الاقوامی سرحد کے دونوں طرف منشیات اور ہتھیاروں کی سپلائی کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔

ڈرون طياروں کے استعمال اور تجارت کے اصولوں پر کئی ممالک متفق

جے شنکر کا کہنا تھا، "دہشت گرد گروپوں اور منظم جرائم پیشہ نیٹ ورک کے زریعہ ڈرونز جیسے آلات کے استعمال نے دنیا بھر میں حکومت کی فکرمندیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔"

دہشت گردوں کے ذریعہ ڈرونز کی مدد سے بین الاقوامی سرحد کے دونوں طرف منشیات اور ہتھیاروں کی سپلائی کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں
دہشت گردوں کے ذریعہ ڈرونز کی مدد سے بین الاقوامی سرحد کے دونوں طرف منشیات اور ہتھیاروں کی سپلائی کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیںتصویر: DW

میٹنگ کا ایجنڈا کیا ہے؟

یو این او سی ٹی سی کی اس میٹنگ میں بالخصوص تین اہم چیلنجز پر غور و خوض کیا جائے گا۔ ان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال، فنڈ جمع کرنے کے لیے نئے پیمنٹ ٹیکنالوجی کا استعمال اور ڈرونز جیسے یو اے وی کا استعمال شامل ہے۔

قبل ازیں جمعے کے روز میٹنگ کے شرکاء کی ایک تعارفی ملاقات ممبئی کے ہوٹل تاج محل پیلس میں ہوئی، جو سن 2008 میں 26 نومبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن  نے اس موقع پر ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے منصوبہ سازوں کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا معاملہ اٹھایا۔

مسعود اظہر سے متعلق فیصلہ: سفارتی فتح کا بھارتی دعویٰ مسترد

خیال رہے کہ ممبئی دہشت گردی واقعے میں مبینہ طور پر ملوث پانچ دہشت گردوں کو اقوام متحدہ کی عالمی دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے کی کوششوں کو چین نے روک دیا تھا۔ اس نے گزشتہ ماہ بھی امریکہ اور بھارت کی پہل پر ساجد میر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی کوشش کو ناکام کر دیا۔