1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے، پاک بھارت وزرائے اعظم

16 جولائی 2009

غیر وابستہ تحریک کے سربراہ اجلاس میں شریک پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان مصری شہر شرم الشیخ میں جمعرات کے روز ہونے والی ملاقات میں اعلیٰ سفارتکار بھی شریک تھے۔

https://p.dw.com/p/Ir0N
دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں پائی جانی والی کشیدگی کچھ کم ہو رہی ہےتصویر: AP

بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان قیام امن کے لئے مذاکرات کی بحالی اور دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں کمی پر گفتگو ہوئی۔ دونوں سربراہان حکومت کے درمیان بات چیت نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور تفصیلی طور پر حل طلب مسائل پر غور کیا گیا۔

ملاقات کے بعد جاری کئے گئے ایک مشترکہ اعلامیے میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قریبی تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ پاکستان ممبئی پر ہونے والے دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے اور پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے وعدہ کیا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کے خلاف اپنی پوری طاقت صرف کرے گا۔ مشترکہ اعلامیے میں دہشت گردی کو مشترکہ خطرہ قرار دیا گیا ہے۔

Manmohan Singh und Syed Yousuf Raza Gilani in Ägypten
ممبئی حملوں کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کا یہ دوسرا رابطہ ہےتصویر: AP

دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ برس ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے شدید نوعیت کا تناؤ موجود ہے۔ حملوں کے بعد پاک بھارت امن مذاکراتی عمل کو شدید دھچکا لگا تھا اور بھارت نے ان مذاکرات کو منجمد کر دینے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت کا الزام ہےکہ ممبئی میں ہونے والے حملوں کے پیچھے پاکستانی سرزمین سے سرگرمِ عمل دہشت گردوں کا ہاتھ تھا اور پاکستان ان عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کرے۔ مزید یہ کہ پاکستان اپنی سرزمین کو آئندہ بھارت کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے استعمال نہ ہونے دے۔

پاکستان ان حملوں میں ریاستی عناصر کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے تاہم پاکستانی حکام نے تحقیقات کے بعد اعتراف کیا تھا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی کے لئے دہشت گردوں نے جزوی طور پر پاکستانی سرزمین استعمال کی تھی۔ ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجد علی