1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دولت مشترکہ سمٹ اصلاحاتی عمل پر متفق ہوئے بغیر اختتام پذیر

30 اکتوبر 2011

کامن ویلتھ ممالک کے سربراہان حکومت کی آسٹریلوی شہر پرتھ میں منعقدہ کانفرنس کسی بڑے اصلاحاتی عمل پر اتفاق رائے پیدا کیے بغیر اپنی منزل کو پہنچ گئی ہے۔ اگلی سربراہ کانفرنس سری لنکا کے شہر کولمبو میں دو سال بعد ہو گی۔

https://p.dw.com/p/131uz
ملکہ ایلزبتھ کانفرنس میںتصویر: picture-alliance/dpa

دولت مشترکہ تنظیم کا ہر دو سال بعد منعقد ہونے والا سربراہی اجلاس آج اتوار کو آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں ختم ہو گیا ہے۔ اس سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلان میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تنظیم کے رکن ملکوں میں جبری شادی کے ساتھ ساتھ کم عم لڑکیوں کی شادیوں کی روایت کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کانفرنس کے شرکاء نے خواتین کے حقوق کی پاسداری کے لیے بین الاقوامی معاہدوں کو استعمال میں لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم پلان نے کم عمر لڑکیوں کی جبری شادیوں کے حوالے سے کامن ویلتھ تنظیم کے فیصلے کا فوری طور پر خیر مقدم کیا ہے۔

کامن ویلتھ سمٹ کے دوران شریک لیڈران اس پر متفق ہوئے کہ تنظیم کے رکن ملکوں میں سے پولیو بیماری کے ہر ممکن خاتمے کے لیے جاری کوششوں کو مزید تقویت دی جائے۔ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نائجیریا کی جانب سے پولیو کے خاتمے کی مد میں عالمی ادارہٴ صحت کو اربوں ڈالر کی امداد دی جاتی ہے۔ دولت مشترکہ کے چار ملکوں پاکستان، بھارت، نائجیریا اور افغانستان میں اس بیماری کی موجودگی اب بھی ہے۔

چون رکنی کامن ویلتھ تنظیم میں انسانی حقوق کی نگرانی کے لیے کسی ممکنہ ادارے کی تشکیل بغیر کسی رد عمل کے دم توڑ گئی۔ اسی طرح کامن ویلتھ تنظیم کے 41 ملکوں میں ہم جنسی پرستی کے بارے میں پائے جانے والے فوجداری قوانین کے خاتمے کی آواز کو بھی خاموشی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو سکا۔ اسی باعث برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے ہم جنس پرستوں کے حقوق کو نظر انداز کرنے والے ممالک کی امداد میں کمی کرنےکی دھمکی بھی دی ہے۔ سمٹ میں کئی امور پر اتفاق رائے پیدا نہ ہونے کے تناظر میں آسٹریلوی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ کا کہنا تھا کہ کامن ویلتھ ممالک میں کسی ایک نکتے پر اتفاق رائے پیدا کرنا بہت مشکل امر ہے۔

سمٹ کے شرکاء اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ تنظیم کے چارٹر کی تدوین سن 2012 میں مکمل کر لی جائے۔ اس کے علاوہ کانفرنس میں بھارتی سفارتکار کملیش شرما کو مزید چار سالوں کے لیے تنظیم کے سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا گیا ہے۔ سمٹ کے کئی اجلاسوں کی کارروائیاں بند دروازے کے پیچھے مکمل کی گئیں۔

کامن ویلتھ کی پرتھ منعقدہ سمٹ کے اہم فیصلوں میں اس پابندی کا خاتمہ بھی اہم ہے جس کے تحت اب لڑکا یا لڑکی، جو بھی پہلی اولاد ہو گی وہ برطانوی شاہی خاندان کے تخت کا وارث بن سکے گا۔ پہلے لڑکیوں کو رومن کیتھولک عقیدے کے تحت جان نشینی کا حق نہیں دیا گیا تھا۔

کامن ویلتھ کے رکن ملکوں کی اگلی سربراہ میٹنگ سن 2013 میں سری لنکا کے بڑے شہر کولمبو میں شیڈیول کی گئی ہے۔ اس کانفرنس کے حوالے سے کینیڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر کا کہنا ہے کہ اگر سری لنکا کی حکومت نے خانہ جنگی کے دوران ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر بھرپور کارروائی نہ کی تو وہ اس کا بائیکاٹ کریں گے۔ برٹش پرائم منسٹر ڈیوڈ کیمرون نے بھی سری لنکا کی حکومت کو اس مناسبت سے فوری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

پرتھ منعقدہ کانفرنس میں پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے شرکت کی تھی۔ ان کے ہمراہ جانے والے وفد میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر بھی شامل تھیں۔

رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں