1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دورہ آسٹریلیا: پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست

24 نومبر 2019

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو آسٹریلوی دورے کے دوران ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد پہلے ٹیسٹ میچ میں بھی شکست کا سامنا رہا۔ آسٹریلیا نے مہمان ٹیم کو ایک اننگز اور پانچ رنز سے ہرایا۔

https://p.dw.com/p/3TchH
Cricket Testspiel Österreich vs. England
تصویر: Reuters/D. Gray

پاکستانی ٹیم کی شکست تو میچ کے چوتھے دن ہی واضح ہو گئی تھی جب اُس کے تین کھلاڑی پچیس کے اسکور پر آؤٹ ہو گئے تھے۔ برسبین شہر میں کھیلے جانے والے میچ میں آسٹریلوی ٹیم نے میزبان ٹیم کو کھیل کے ہر شعبے یعنی بالنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ میں پچھاڑ دیا۔

 دوسری اننگز میں پاکستانی بلے بازوں نے قدرے مزاحمت ضرور دکھائی۔ مزاحمت کرنے میں خاص طور بابر اعظم اور محمد رضوان نماياں رہے۔ اعظم اپنے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔ رضوان بدقسمت رہے کہ وہ سنچری مکمل کرنے سے پانچ رنز پہلے ہی آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کو برسبین ٹیسٹ میں ایک اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے 340 رنز کی ضرورت تھی اور ساری ٹیم 335 کے اسکور پر ڈھیر ہو گئی۔ پاکستانی ٹیم کی دوسری اننگز میں تین شراکتیں قابل ذکر ہیں اور انہوں نے ٹیم کو سنبھالنے کی کوشش کی۔

ICC Cricket World Cup 2019 | Pakistan vs Südafrika | Babar Azam
بابر اعظم اپنے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری بنانے میں کامیاب رہےتصویر: Getty Images/M. Hewitt

ان میں پہلے تین کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم اور شان مسعود کے درمیان انہتر رنز کی شراکت تھی۔ اس کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان کے درمیان چھٹی وکٹ کی شراکت میں ایک سو سے زائد رنز بنے۔ رضوان اور اعظم 132 رنز جوڑنے میں کامیاب رہے۔ اس کے بعد محمد رضوان اور یاسر شاہ کے درمیان ساتویں وکٹ پر اناسی رنز کی پارٹنز شپ قائم ہوئی۔

پاکستانی ٹیم کی دوسری اننگز میں بابر اعظم 104، محمد رضوان 95، شان مسعود 42 اور یاسر شاہ بھی 42 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ دو کھلاڑی اسد شفیق اور محمد افتخار بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ اگر یہ دونوں تھوڑے سے بھی رنز بنانے میں کامیاب رہتے تو کم از کم اننگز کی شکست سے بچا جا سکتا تھا۔

آسٹریلیا کی جانب سے اسٹارک نے تین، کمنز نے دو، ہیزل ووڈ نے تین اور لیون ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ میچ کا بہترین کھلاڑی مارنوس لابُوشین کو قرار دیا گیا۔ وہ اس ٹیسٹ میچ میں ایک سو پچاسی رنز کی بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے تھے۔

ع ح ⁄ ع س (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں