1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دودھ اور مشروم کن بیماریوں کے خلاف مدد گار ہیں؟

27 ستمبر 2018

کیا آپ جانتے ہیں کہ دودھ اور مشروم (کھمبی) میں کیا شے مشترک ہے؟ یہ دونوں خون میں گلوکوز کا توازن برقرار رکھنے اور تحولی امراض سے بچاؤ میں مدد گار ہیں۔

https://p.dw.com/p/35Yoo
Symbolbild - Haferbrei
تصویر: Colourbox/Haivoronska_Y

امریکا کی پینسلوینیا سٹیٹ یونیورسٹی میں کی گئی ایک تازہ تحقیق میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ مشروم یا کھمبی کھانے سے خون میں گلوکوز کی مقدار پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مشروم در اصل ’پرو بائیوٹیک‘ یا ’جراثیم افزا‘ خوراک ہے جو ایسے بیکٹیریا پیدا کرتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔

چوہوں کی مدد سے کی گئی اس تحقیق کے نتائج سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سفید دھبوں والے مشروم کھانے سے ایسے بیکٹیریا کی افرائش ہوتی ہے جو جسم میں گلوکوز کی پیداوار پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

محققین کا خیال ہے کہ گلوکوز متوازن کرنے کی خصوصیات کے باعث یہ مشروم خاص طور پر ذیابیطس یا شوگر کے مریضوں کے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

اسی تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مشروم کی طرح گلوکوز پیدا کرنے کی خصوصیت دودھ میں بھی پائی جاتی ہے اور ناشتے میں دودھ کے استعمال سے دن بھر خون میں گلوکوز کی سطح کم رہتی ہے۔

تحقیقی جائزے کے سربراہ ڈاکٹر ایچ ڈگلس گوف کا کہنا تھا، ’’اس تحقیقی سے ناشتے میں دودھ کے استعمال کی اہمیت اور افادیت کی تصدیق ہوئی ہے۔ دودھ کے باعث خوراک ہضم کرنے کی رفتار سست اور خون میں شوگر می سطح کم ہو جاتی ہے۔‘‘

ش ح / ا ا (لاریسا وارنیک)