دو امریکی جنگی بحری جہازوں پر کورونا وائرس کا پھیلاؤ
26 فروری 2021امریکی بحری جہاز یو ایس ایس سان ڈیاگو ایک سامان بردار فوجی بحری جہاز ہے اور اس کے عملے شامل درجنوں سیلرز کے کورونا ٹیسٹس مثبت آئے ہیں۔ ان جہازوں کا تعلق ہانچویں امریکی نیول بیڑے سے ہے۔ اس بیڑے کا ہیڈکوارٹرز خلیج فارس کی ریاست بحرین میں قائم ہے۔
امریکی جنگی بحری جہاز دوسرے روز بھی شعلوں کی لپیٹ میں
ففتھ فلیٹ کا اعلان
امریکی پانچویں بحری بیڑے کی ترجمان کمانڈر ربیکا ریبیرش نے بتایا ہے کہ ان بحری جہازوں کے عملے میں وائرس کی موجودگی تشخیص ہونے کے بعد انہیں عملے سمیت واپس بلا لیا گیا ہے۔ دوسرا بحری جہاز یو ایس ایس فلپائن سی گائیڈڈ کروز میزائلوں سے لیس ہے۔
خاتون ترجمان نے اس بحری جہاز پر بھی موجود عملے کے کئی اراکان میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی۔
فوری اقدامات
کمانڈر ربیکا ریبیرش کا کہنا ہے کہ وائرس کی تشخیص کے بعد تمام متاثرین کو بقیہ عملے سے علیحدہ کر دیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ان دونوں بحری جہازوں کی مجموعی حالت بظاہر تشویشناک قرار دی جا سکتی ہے۔
سعودی عرب کے لیے چار جنگی بحری جہاز اطالوی کمپنی بنائے گی
ففتھ فلیٹ کی ترجمان کے مطابق میزبان ملک بحرین کے طبی عملے کے تعاون اور ضروری امداد سے صورت حال کو کنٹرول میں لانے کی کوشش شروع کر دی گئی ہیں۔ بحرین کی وزارتِ صحت نے امریکی بحری جنگی جہازوں کو ہر قسم کی طبی سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
عملے کی مجموعی تعداد
مشرقِ وسطیٰ کے وسیع سمندری علاقے میں امریکی ففتھ فلیٹ نگرانی کا سلسلہ کئی برسوں سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس بیڑے میں شامل یو ایس ایس سان ڈیاگو پر چھ سو سیلرز اور میرینز کو تعینات کیا جاتا ہے۔
امریکی مرچنٹ میرین اکیڈمی جنسی زیادتی کے واقعات کی زد میں
دوسری جانب گائیڈڈ کروز میزائل کا حامل یو ایس ایس فلپائن سی تین سو اسی سیلرز کو لے کر سمندری نگرانی میں شریک ہے۔ ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ ان فوجیوں کو واپس امریکا روانہ کرنے کا بھی کوئی منصوبہ ہے۔
امریکی بحری فوج کے پانچویں بیڑے کی نگرانی میں بحیرہ احمر، بحیرہ اسود، بحر ہند کے علاوہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز بھی شامل ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ آبنائے ہرمز سے دنیا کی بیس فیصد تیل کی تجارت ہوتی ہے۔
ع ح۔ ع ا (اے پی)