1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کی سب سے مہنگی کار برائے فروخت، بھارت میں!

29 اکتوبر 2010

بھارت میں مہنگی اور تیز رفتار ترین کار فروخت کے لئے پیش کر دی گئی ہے، جس کے ساتھ ہی قیمتی سپورٹس کاریں تیار کرنے والی فرانسیسی کمپنی Bugatti کو رکشاؤں کی سر زمین کہلانے والے ملک کی منڈیوں می‍ں داخلے کا موقع مل گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/PuEQ
Bugatti Veyron کا ایک خوبصورت ماڈلتصویر: Volkswagen AG

اس کار کا نام Bugatti Veyron ہے اور یہ سپورٹس ماڈل کی ایک ایسی کار ہے، جو اپنی کارکردگی کی انتہائی حالت میں 407 کلومیٹر یا 250 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔ یہ کار نئی دہلی کے ایک شو روم میں فروخت کے لئے رکھی گئی ہے اور اس کی قیمت بھارتی کرنسی میں 16 کروڑ روپے ہے، جو 3.6 ملین امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

Bugatti کی طرف سے پوری دنیا میں مجموعی طور پر ایسی صرف 150 کاریں فروخت کی جائیں گی۔ لیکن بھارت کے حوالے سے سوال یہ بھی ہے کہ اس ملک کی ٹریفک سے بھری شاہراہوں پر اس کار کو چلانے والے کسی بھی ڈرائیور کو یہ موقع کس حد تک ملے گا کہ وہ اس گاڑی کو اس کی ٹاپ سپیڈ پر چلا سکے۔

اس فرانسیسی کارساز کمپنی کے ایک اعلیٰ عہدیدار Julius Kruta نے اپنے ایک بیان میں کہا: ’’بھارت پرتعیش زندگی کا مرکز ہے۔ یہ ماضی کے مہاراجوں کی سر زمین ہے، جو لگژری مصنوعات کی صحیح معنوں میں سرپرستی کرتے تھے۔‘‘

Bugatti کے اس مرکزی عہدیدار کے بقول ان کے ادارے کو ماضی میں اپنے بھارتی گاہکوں کی طرف سے بہت اچھا رد عمل دیکھنے کو ملا۔ اسی لئے Buggati Veyron کو اس ملک میں فروخت کے لئے پیش کرتے ہوئے ان کی کمپنی کو توقع ہے کہ وہ بھارتی اشرافیہ کی بہت اچھی اور انتہائی منفرد نوعیت کی موٹر گاڑیوں کے حوالے سے ضروریات کو پورا کر سکتی ہے۔

Deutschland Auto Volkswagen Rekord für Bugatti Veyron 16.4 Super Sport
Bugatti کی طرف سے پوری دنیا میں مجموعی طور پر ایسی صرف 150 کاریں فروخت کی جائیں گیتصویر: AP

بھارتی معیشت دنیا کی بہت تیز رفتاری سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں ہر سال بہت سے نئے کروڑ پتی دیکھنے میں آتے ہیں۔ بھارت میں سڑکوں اور شاہراہوں کے حوالے سے بنیادی ڈھانچے کی حالت قطعی متاثرکن نہیں ہے لیکن انتہائی تیز رفتار سپورٹس کاروں کے شوقین بھارتی باشندے ان حالات میں بھی اپنے لئے کوئی نہ کوئی راستہ نکال ہی لیتے ہیں۔

بھارت میں سپورٹس کاروں کے سب سے بڑے مداحوں میں شمار ہونے والی ایک شخصیت کرکٹ کے سپرسٹار سچن تندولکر کی بھی ہے۔ انہیں اگر اپنے آبائی شہر ممبئی میں کہیں جانا ہو اور ان کے پاس خود گاڑی چلانے کے لئے وقت بھی ہو تو وہ اپنی اطالوی ساخت کی مہنگی سپورٹس کار فیراری میں سوار صبح سویرے ہی گھر سے نکلتے ہیں تاکہ انہیں شہر کی سڑکوں پر زیادہ ٹریفک نہ ملے۔

موٹر گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں تیار کرنے والے کئی معروف بین الاقوامی ادارے اب بھارتی منڈیوں کا رخ کرنے لگے ہیں۔ اس کی ایک مثال ہارلے ڈیوڈسن کی بھی ہے۔ بہت مہنگی موٹر سائیکلیں تیار کرنے والی اس امریکی کمپنی نے اسی سال جولائی میں نئی دہلی میں اپنا پہلا شو روم کھولا تھا، جہاں ممکنہ خریداروں کے طور پر اب اکثر بھارتی اشرافیہ کا ہجوم رہتا ہے۔

امریکی بزنس میگزین فوربس کے مطابق بھارت کے ارب پتی شہر یوں کی تعداد اب 69 ہو گئی ہے، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس تعداد میں صرف اسی سال 17 کا اضافہ ہوا ہے۔ لیکن بھارت ہی میں 836 ملین شہری ایسے بھی ہیں، جو ہر روز اوسطاﹰ صرف بیس روپے یا ایک امریکی ڈالر کے محض 45 سینٹ سے بھی کم کے برابر مالی وسائل کے ساتھ اپنی دن بھر کی جملہ ضروریات پوری کرنے پر مجبور ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں