1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا میں مقید صحافیوں کی تعداد، ریکارڈ بننے والا ہے

13 دسمبر 2018

ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں مقید صحافیوں کی تعداد اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ روئٹرز کی اس سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں251 صحافیوں کو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی وجہ سے پابند سلاسل کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3A31b
Berlin Demonstration bei Staatsbesuch Erdogan
تصویر: Imago/epd/R. Zoellner

یہ مسلسل تیسرا برس ہے، جب251 مقید صحافیوں میں سے نصف سے زائد ترکی، مصر اور چین کی جیلوں میں قید ہیں۔ ان ممالک کی حکومتیں زیادہ تر صحافیوں پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کرتی ہیں۔ آلانا بائیزر بھی اس رپورٹ کی تیاری میں شامل رہی ہیں۔ ان کے بقول، ’’ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک رجحان سا بن گیا ہے، جو اب معمول کی بات بنتی جا رہی ہے۔‘‘

Mexiko Journalist vor dem Haus erschossen
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Cortez

 صحافیوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’سی پی جے‘ کے مطابق ’جعلی خبریں‘ پھیلانے کے الزام میں 28 صحافی جیلوں میں بند ہیں جبکہ گزشتہ برس یہ تعداد اکیس تھی۔ اگر 2016ء کی بات کی جائے تو یہ انہی الزامات کے تحت قید صحافیوں کی تعداد نو بنتی تھی۔ اس رپورٹ میں یکم دسمبر تک کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔

اس رپورٹ میں امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کی جانب سے ذرائع ابلاغ پر تواتر سے منفی رپورٹنگ کے الزامات عائد کرنے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ وہ اکثر اپنے حوالے سے منفی میڈیا کوریج کو ’فیک نیوز‘ کہہ کر رد کر دیتے ہیں۔ ترکی اور فلپائن جیسے ممالک کے حکمران بھی ٹرمپ کے بعد اپنے بارے میں ہونے والی تنقیدی رپورٹوں کو جعلی کہہ کر مسترد کر دیتے ہیں۔

اپنی اس رپورٹ میں روئٹرز نے میانمار میں قید کیے جانے والے اپنے دو رپورٹرز کا بھی ذکر کیا ہے، جنہیں ملکی خفیہ راز کے قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں سات سات سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ یہ دونوں صحافی روہنگیا برادری سے تعلق رکھنے والے دس مسلم مردوں اور نوجوانوں کے قتل عام کے واقعے کی تحقیق کر رہے تھے۔

’سی پی جے ‘ کے مطابق آزادی صحافت کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر ترکی پہلے نمبر پر ہے، جہاں کم از کم 68 صحافی ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام  میں جیلوں میں ہیں جبکہ مصر میں پچیس صحافی قید میں ہیں۔

’پاکستان میں صحافت پر غیر اعلانیہ پابندیاں ہیں‘

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں