1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنيا کا سب سے عمر رسيدہ مرد چل بسا

25 فروری 2020

دنيا کا سب سے عمر رسيدہ مرد جاپان ميں انتقال کر گيا ہے۔ چی ٹيٹسو واتانابے وسطی جاپان کے شہر جوئيتسو کے رہائشی تھے اور 112 برس کی عمر ميں ان کے انتقال کی تصديق آج منگل کی صبح کی گئی۔

https://p.dw.com/p/3YOJv
Japan Joetsu | Chitetsu Watanabe - Ältester Mann der Welt
تصویر: picture-alliance/Kyodo

چيٹی ٹو واتانابے کا انتقال وسطی جاپان کے شہر جوئيتسو ميں اتوار تيئس فروری کو ان کے نرسنگ ہوم ميں ہوا۔ چی ٹيٹسو پانچ مارچ سن 1907 کے دن پيدا ہوئے تھے۔ انہیں اسی ماہ بارہ تاريخ کو دنيا کا سب سے عمر رسيدہ مرد بن جانے پر گينس بک آف ورلڈ ريکارڈز کا جاری کردہ سرٹيفيکيٹ ديا گيا تھا۔

چی ٹيٹسو واتانابے کے پانچ بچے ہيں۔ انہوں نے ايک مرتبہ کہا تھا، ''کبھی غصہ نہ کرنا اور ہميشہ مسکراہتے رہنا‘‘ اور شاید یہی ان  کی طويل عمر کا راز ہے۔ ان کے بارے ميں يہ بات بھی مشہور ہے کہ وہ ميٹھے کے بڑے شوقين تھے، بالخصوص آئس کريم اور کسٹرد پڈنگ کے۔

چی ٹيٹسو واتانابے کے انتقال کے بعد اب جاپان ميں ايساکا ٹوموئے سب سے عمر رسيدہ مرد بن گئے ہيں، جن کی عمر ايک سو دس سال ہے۔ اس وقت دنيا کی عمر رسيدہ ترین خاتون کانے تاناکا ہيں، جن کی عمر 117 برس ہے اور وہ بھی جاپانی ہی ہيں۔ يہ امر اہم ہے کہ انسانوں کی اوسط عمر جاپان ميں سب سے اونچی تصور کی جاتی ہے۔

ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں