1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خونریز فوجی بغاوت ناکام: ترکی میں قریب تین ہزار جج بھی معطل

مقبول ملک16 جولائی 2016

ترکی میں سینکڑوں ہلاکتوں کا سبب بننے والی ناکام فوجی بغاوت اور پھر ہزاروں فوجیوں کی گرفتاری کے بعد چھوٹی عدالتوں کے قریب تین ہزار جج معطل اور ریاستی عدلیہ کے اعلیٰ ترین بورڈ کے پانچ ارکان برطرف بھی کر دیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JQ60
Gerichtsgebäude Justiz Symbolbild Gericht Antalya Türkei
تصویر: picture-alliance/dpa/Tolga Bozoglu

استنبول سے ہفتہ سولہ جولائی کے روز موصولہ نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق ترک نشریاتی ادارے این ٹی وی نے بتایا ہے کہ ایک رات پہلے کی ناکام لیکن خونریز فوجی بغاوت کے بعد حکومت نے آج ہفتے کے روز قریب پونے تین ہزار (2745) جج بھی معطل کر دیے تاکہ ملکی عدالتی نظام کو بغاوت پر اتر آنے والے فوج کے دھڑے کی سوچ کے حامی عناصر سے پاک کیا جا سکے۔

این ٹی وی نے بتایا کہ ان ججوں کو ان کے عہدوں سے برطرف نہیں بلکہ صرف معطل کیا گیا ہے اور فی الحال انہیں ان کے عدالتی فرائض کی انجام دہی سے روک دیا گیا ہے۔ مقامی یا چھوٹی عدالتوں کے ہزاروں ججوں کی برطرفی کا یہ فیصلہ ملکی ججوں اور پراسیکیوٹرز کی اعلیٰ کونسل، جسے اعلیٰ ترین جوڈیشل بورڈ (HSYK) بھی کہا جاتا ہے، کی طرف سے کیا گیا۔

سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق ان ہزاروں ججوں کی معطلی کے علاوہ اعلیٰ ترین جوڈیشل بورڈ کے پانچ اپنے ارکان بھی برطرف کر دیے گئے ہیں۔ جوڈیشل بورڈ کے ان ارکان کی ان کے عہدوں سے برطرفی کی تصدیق کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان اعلیٰ عدالتی اہلکاروں کے خلاف چھان بین جاری ہے۔

Türkei Putschisten werden festgenommen
ترکی میں سِرناک کے فوجی اڈے سے گرفتار کیے جانے والے باغی فوجیتصویر: picture-alliance/AA/E. Payan

باغیوں کے حامی فوجیوں کی گرفتاریاں مکمل

ہفتے کی سہ پہر استنبول سے ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق سرکاری نیوز ایجنسی انادولو نے لکھا ہے کہ ناکام بغاوت فوج کے ایک دھڑے کی طرف سے کی گئی تھی جبکہ ملکی مسلح افواج کے ارکان کی بہت بڑی اکثریت کی ہمدردیاں پہلے کی طرح اب بھی ترک ریاست اور حکومت کے ساتھ ہیں۔

ہفتے کی سہ پہر تک ملکی فوج نے انقرہ میں اپنے جنرل سٹاف ہیڈکوارٹرز میں باغیوں کے حمایتی فوجیوں کے خلاف اپنا آپریشن بھی مکمل کر لیا۔ اس کے علاوہ جنوب مشرقی ترکی میں ملکی فضائیہ کے دیاربکر کے علاقے میں قائم ایک بڑے فضائی اڈے سے بھی 100 کے قریب فوجی افسروں کو گرفتار کر لیا گیا۔

Türkei Putschisten werden festgenommen
بغاوت پر اتر آنے والے ترک فوجی، جنہیں گرفتار کر کے اپنی وردیاں اتارنے پر مجبور کر دیا گیاتصویر: picture-alliance/AA/Stringer

انقرہ اور استنبول سے آمدہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ پندرہ جولائی جمعے کی رات شروع ہونے والی فوجی بغاوت کی کوشش میں، جسے ہفتہ سولہ جولائی کی صبح تک ناکام بنا دیا گیا، مجموعی طور پر 265 افراد مارے گئے جن میں ایک باغی جنرل بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ 2839 فوجی اہلکاروں کو برطرف کر کے گرفتار بھی کیا جا چکا ہے، جن میں 29 کرنل اور پانچ جنرل بھی شامل ہیں۔ ان باغیوں کے ساتھی سات دیگر فوجی افسران آج ایک جنگی ہیلی کاپٹر کے ذریعے یونان ہمسایہ ملک بھی پہنچ گئے، جہاں انہوں نے اپنے لیے سیاسی پناہ کی درخواست کی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں